ایک نیوز: کراچی کے علاقے ڈیفنس میں گزشتہ روز ہونے والے فائرنگ کے واقعے میں قتل ہونے رکن اسمبلی کے بھائی اور بھتیجے کے قتل کا تاحال مقدمہ درج نہیں کیا جا سکا ہے جبکہ قتل کی تحقیقات کیلئے جیکب آباد اور سی ٹی ڈی کے افسران پر مشتمل تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق کراچی کے علاقے ڈیفنس میں گزشتہ روز ہونے والے فائرنگ کے واقعے میں رکن اسمبلی کے بھائی اور بھتیجے کے قتل کا مقدمہ تاحال درج نہیں کیا جا سکا ہے۔ ایس ایس پی ساوتھ اسد رضا کا کہنا ہے کہ واقعے کا مقدمہ مقتولین کے ورثا کی مدعیت میں درج کیا جائے گا، تاحال انہوں نے رابطہ نہیں کیا۔
دوسری جانب رکن اسمبلی اسلم ابڑو کے بھائی اور بھتیجے کے قتل کی تحقیقات کیلئے جیکب آباد اور سی ٹی ڈی کے افسران پر مشتمل تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی گئی ہے۔آٹھ رکنی تحقیقاتی ٹیم کا سربراہ ڈی آئی جی ساوتھ عرفان بلوچ کو مقرر کیا گیا ہے۔کمیٹی میں ایس ایس پی ساوتھ ، ایس ایس پی جیکب آباد ،ایس پی ساوتھ انویسٹی گیشن ،انچارج سی ٹی ڈی ، انچارج آئی ٹی سیکشن جیکب آباد شامل ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ قتل ہونے والے افراد کراچی میں رہائش پزیر اور جیکب آباد سے تعلق رکھتے تھے ، دونوں شہروں کے افسران مختلف خطوط پر تحقیقات کریں گے ۔دونوں شہروں میں مقتولین کی مخالفت ، عداوت ،کاروباری ، سیاسی وابستگی کا ریکارڈ حاصل کیا جارہا ہے ۔دونوں شہروں میں انکے خلاف یا انکی مدعیت میں مقدمات ہیں،عدالتی کیس کی معلومات حاصل جارہی ہیں۔
ایس ایس پی ساوتھ اسد رضا کا کہنا ہےکہ ڈیفنس میں گاڑی پر فائرنگ کے واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔لگتا ہے کہ واقعے میں ملوث ملزمان دوسرے شہر سے آئے تھے،ملزمان نے فائرنگ سے قبل مکمل ریکی کی تھی۔
ایس ایس پی ساوتھ کا کہنا ہےکہ ملزمان نے خیابان شمشیر سے گاڑی کا پیچھا کیا اور ڈیفنس فیز 7 کے قریب گاڑی پر فائرنگ کی۔ جس جگہ فائرنگ ہوئی وہاں سی سی ٹی وی کیمرے نصب نہیں ہیں۔ ملزمان فائرنگ کے بعد قیوم آباد چورنگی کی طرف فرار ہوئے، ملزمان نے موٹر سائیکل اور گاڑی کا استعمال کیا۔
ایس ایس پی اسد رضا کا کہنا ہے کہ ملزمان کے زیر استعمال گاڑی کی تفصیلات حاصل کر لی گئی ہیں، جس گاڑی پر فائرنگ کی گئی اس میں 6 افراد سوار تھے۔واقعے میں 2 افراد جاں بحق اور 2 زخمی ہوئے، 2 محفوظ رہے۔ واقعے میں محفوظ رہنے والے افراد کا ابتدائی بیان لیا گیا ہے اور واقعے کی جگہ کی جیو فینسنگ کرائی گئی ہے۔جائے وقوعہ سے ملنے والے گولیوں کے خول فرانزک کے لئے بھجوا دئیے گئے ہیں۔متاثرہ افراد نے تاحال واقعے کا مقدمہ درج نہیں کرایا ہے،جاں بحق افراد کے ورثا کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا جائے گا۔