دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں مسلسل اضافہ،نالہ بئیں میں سیلاب

دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں مسلسل اضافہ،نالہ بئیں میں سیلاب

ایک نیوز: پنجاب کےدریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، ننکانہ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، اوکاڑہ اور شیخوپورہ کی انتظامیہ کو بھی الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔اس کے علاوہ لاہور، ساہیوال، قصور، اوکاڑہ، پاکپتن، وہاڑی، بہاولنگر ، سرگودھا، ڈی جی خان، بہاولپور، بھکر، لیہ، مظفرگڑھ، راجن پور اور  رحیم یارخان میں بھی سیلاب کاخدشہ ہے۔

تفصیلات کے مطابق  شکرگڑھ دریائے راوی کی طغیانی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے ,سیلابی صورتحال کا خدشہ ہے اس وقت  جلالہ، دریائے اوج  نالہ بئیں جسڑ کے مقام پر پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہو رہا ہے.

ایکسین اریگیشن شکر گڑھ کا کہنا ہے کہ  جلالہ،دریائے اوج میں بہاؤ 25000 کیوسک ریکارڈ  کیا گیا ہے،کوٹ نیناں ، دریاراوی کا بہاؤ 25 ہزار سے بڑھ کر 39 ہوگیا،نیناں کوٹ، چند گھنٹوں میں دریائے راوی میں  بہاؤ 60 ہزار کیوسک متوقع ہے۔

ایکسین اریگیشن شکر گڑھ کا مزید کہنا ہے کہ نالہ بئیں میں بھی سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی ہے اور  بہاؤ 871 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے،جسڑ ،دریائے راوی کا بہاؤ 40ہزار 400 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔

https://www.pnntv.pk/uploads/digital_news/2023-07-27/news-1690440194-7125.mp4

پاکپتن/دریائےستلج کےپانی میں اضافہ

پاکپتن کے مقام پردریائے ستلج میں پانی کا بہاؤ 84 ہزارکیوسک سے تجاوزکرگیا۔ نکل مکانی کیلئے سیلاب متاثرین نے انوکھی کشتیاں ایجاد کرلیں۔متاثرین پلاسٹک کے ڈرموں کو بطورکشتیاں استعمال کرنے لگے۔ بھاری قیمتی سامان کی بھی ڈرم کشتیوں کے ذریعے منتقلی جاری ہے۔

بہاولنگر:دریائےستلج کےپانی میں اضافہ،فصلیں تباہ،پانی گھروں میں داخل

بہاولنگر میں چک بھٹیاں کے مقام پر چھوٹے بند اپنی مدد آپ کے تحت بنائے ٹوٹ گے۔بند ٹوٹنے سے سیکڑوں مکان ڈوب گئے۔دریائے ستلج میں پانی کی تیزی سے فصلیں تباہ ہوگئیں۔

علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ منظرعام سے غائب ہے۔لوگ اپنی مدد اؔٓپ کے تحت نقل مکانی کرنے پرمجبور ہیں۔ 

میکلوڈگنج/دریائےستلج  کی صورتحال،حفاظتی بندٹوٹ گئے

میکلوڈگنج میں دریائےستلج میں ہیڈ سلیمانکی کے مقام پر اونچے درجے کےسیلاب سے آس پاس کےعلاقے موضع دونہ قطب،موضع دونہ جیون،حاصل ساڑھو،بستی محمداقبال مکمل طور پر ڈوب چکی ہے۔جس سے تقربا 7500ایکٹر پرکھڑی فصلیں تباہ ہو گئی ہیں۔جانوروں کیلئے چارہ کی شدید قلت ہیں۔حکومتی امداد کیلئےابھی تک کسی قسم کی مدد نہیں کی گئی۔متاثرہ افراد کا کہنا ہے کہ ہمارے علاقے کا سروے کرایا جائے اور امداد فراہم کرنے کا سلسہ جاری کیا جائے۔

میکلوڈگنج ہیڈ سلیمانکی دریا ستلج میں سیلابی پانی میں آضافہ ہزاروں ایکٹر پر کھڑی فصلیں،چارہ،تلی دھان کی تباہ ہوچکی ہے۔اعلانات کرانے کے باوجود بھی لوگ باہر نہیں نکل رہے،دریا ستلج پانی کے اضافے سے شمش والا بند ٹوٹ گیا ،جس سے کئی آبادیاں زیر آب آچکی ہیں۔

رحیم یار خان/دریائے سندھ میں پانی کی سطح بلند

رحیم یارخان میں دریائےسندھ کے مقام پر پانی کی سطح بلند ہونے سے سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی۔ کچہ چوہان، رسول پور، بستی جھلن متعدد بستیاں مکانات اور فصلیں زیر آب سیلابی پانی بچاؤ بندھ سے ٹکرا گیا،انتظامیہ کی مدد نہ آئی سیلاب متاثرین مال مویشیوں اور اہل و عیال سمیت اپنی مدد آپ کے تحت نقل مکانی پر مجبور ہوگئے۔

سیلاب متاثرین حفاظتی بندھ کے قریب خیمہ بستیوں میں بے یارو مددگار کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں،حالیہ بارشوں کے باعث رسول پور کے قریب حفاظتی "بچاؤ بندھ" میں دراڑیں پڑ گئیں،انتظامیہ کی غفلت اور محکمہ آبپاشی کی لاپرواہی کے باعث گڑھے پڑنے سے حفاظتی بندھ مکینوں کیلئے خطرہ بن گیا۔

ڈپٹی کمشنر رحیم یار خان کا کہنا ہے کہ دریائے سندھ میں 4 لاکھ کیوسک کا ریلا گزر رہا ہے،رسول پور میں مرکزی بندھ کے معائنے کیلئے محکمہ آبپاشی کی ٹیمیں روانہ کردیں ہیں۔

دریائے سندھ میں سکھر اورگڈوبیراج پر سیلاب 

دریائے سندھ میں سکھر اورگڈوبیراج پر نچلے درجے کا سیلاب برقرار ہے۔ آئندہ 24گھنٹوں کے دوران گڈو بیراج پر درمیانے درجے کا سیلاب آنےکا امکان ہے۔سکھربیراج سے نکلنے والی سات میں سے چھ کینال بند کرکے پانی اخراج والے بیراج کے تمام دروازے کھول دیئے گئے ہیں۔جبکہ گڈو بیراج سے نکلنے والی تمام چاروں کینالوں کو بند کردیا گیا۔دریائےسندھ میں سیلابی صورتحال کے باعث کچے کا 40فیصد علاقہ زیرِآب آگیا ہے۔ لوگوں نے محفوظ مقامات کی طرف منتقلی شروع کر دی ہے۔

کوٹ مٹھن کے مقام پرپانی کی سطح بلند

دریائےسندھ میں کوٹ مٹھن کے مقام پرپانی کی سطح بلند ہونےلگی ۔کوہ سلیمان کے ندی نالوں میں بھی طغیانی آگئی۔علاقہ مکینوں نے اپنی مدد آپ کے تحت نقل مکانی شروع کردی،بینظیربرج کےمقام پرتین لاکھ کیوسک کا سیلابی ریلہ گزر رہا ہے ۔درہ کاہ سلطان سے سترہ ہزارکیوسک کا رود کوہی ریلا آبادیوں کی جانب بڑھنے لگا۔انتظامیہ نے صورتحال کے پیش نظرریلیف کیمپ قائم کردئیے۔علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ اگرانتظامیہ نے بروقت انتظامات نہ کئے تودو ہزاربائیس جیسی سنگین صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔

https://www.pnntv.pk/uploads/digital_news/2023-07-27/news-1690440232-4773.mp4

ننکانہ صاحب/ہیڈبلوکی کےمقام پرسیلاب سے تباہی

ننکانہ صاحب میں ہیڈ بلوکی کےمقام پرسیلابی پانی نے تباہی مچانا شروع کر دی،معمولات زندگی بُری طرح مفلوج،کئی کچے مکانات حویلیاں باڑے گرگئے،زمینی رابطہ بھی منقطع ہو گیا۔صورتحال کے پیش نظرپی ڈی ایم اے نے ننکانہ کی ضلعی انتظامیہ کوالرٹ جاری کردیا۔

کوٹ ادو/ہیڈ تونسہ میں سیلاب 

کوٹ ادومیں ہیڈ تونسہ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔ محکمہ انہار کے مطابق ہیڈ تونسہ بیراج پر پانی کی آمد 387587 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔دریا میں پانی کی سطح کے اضافے کے ساتھ قریبی علاقوں سے لوگوں کی نقل مکانی شروع کردی۔

حب ڈیم بھرگیا اسپل وے سے پانی کا اخراج شروع

پچھلے چند دنوں سے خضدار اور دریجی کے پہاڑی علاقوں میں بارشوں کے بعد حب ڈیم مکمل بھرگیا ہے،حب ڈیم کی پانی ذخیرہ کرنے کی سطح 339فٹ ہے تاہم پانی مقررہ سطح سے بڑھنے سے ڈیم کے اسپل وے سے پانی کا اخراج شروع ہوچکا ہے۔جو حب ندی سے ہوتا ہوا سمندر برد ہوتا ہے۔حب ندی میں اونچے درجے کا سیلابی ریلہ گزر رہا ہے۔حب انتظامیہ نے حب ندی سے متصل آبادی کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایات جاری کی ہیں۔

سیلاب پیشگی اقدامات کا جائزہ/کمشنر لاہور کی اہم ہدایات

کمشنر لاہور محمد علی رندھاوا کا کہنا ہے کہ ڈی سیز جامع فارم بنائیں۔فلڈ ایریا کی تفصیلات روزانہ کی بنیاد پر شیئر کریں،سیلاب ایریا کے موضع جات،آبادی،لایؤسٹاک کی تفصیلات حاصل کرکے ڈیٹا بیس مرتب کریں،پورے سیلاب ایریا میں موجود گھروں،ڈیروں اور افراد کو ذہنی طور پر انخلاء کیلئے آگاہ رکھیں کیونکہ ریسپانس ٹائم 12 گھنٹے ہوگا۔

سیلابی صورتحال /کمشنر لاہور کی زیر صدارت اجلاس 

اجلاس میں ایڈیشنل کمشنر عبدالسلام عارف,ڈائریکٹر ایل ڈی اے محمد آصف نےشرکت کی اور تمام اضلاع کے ڈی سیز،محکمہ آبپاشی، اور ریسکیو افسران بذریعہ ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔کمشنر لاہور نے دریائے راوی اور ستلج میں پانی کی آمد اور اخراج کی تفصیلات پر بریفنگ لی۔

کمشنر لاہور نے ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ محکمہ آبپاشی انتظامیہ  اور تمام محکمے ایک ٹیم کے طور پر کام کریں گے،ڈی سیز  سیلاب ایریا میں اعلانات کرائیں۔سیلاب کی صورتحال پر لوگوں کو  آگاہ رکھیں۔تمام ڈی سیز آبادیوں کے انخلاء،کیمپس کے قیام اور ریسکیو وسائل پر اپنا ہوم ورک مکمل کریں۔تمام تیاریوں کو سیلابی صورتحال کو مدنظر رکھ کرپیشگی مکمل کیا جائے۔دریاؤں میں اس وقت صورتحال نارمل ہے مگر دریاؤں کے کیچمنٹ ایریاز میں بارشیں جاری ہیں۔آبادیوں کے انخلاء کیلئے ہوم ورک مکمل کر لیں۔تاکہ ہنگامی صورتحال میں درست فیصلے کیے جاسکے۔

سیلاب صورتحال / پی ڈی ایم اے 

پی ڈی ایم اے کے مطابق پنجاب کے مختلف اضلاع میں طوفانی بارشوں کا امکان ہے،تیز بارشوں کے نتیجے میں اربن فلڈنگ کے خدشات ہیں،طوفانی بارشوں سےدریاؤں میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔دریائے راوی میں بلوکی کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔

ترجمان پی ڈی ایم اے کا مزید کہنا ہے کہ بلوکی ہیڈ پر پانی کی آمد 58 ہزار 830 اور اخراج 42030 ہے۔دریائے سندھ میں تونسہ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔تونسہ بیراج پر پانی کی آمد 387587 اور اخراج 387587 ہے۔ تربیلہ چشمہ اور کالاباغ کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔ستلج میں سلیمانکی کے مقام پر درمیانے درجے اور گنڈا سنگھ والا کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔ سلیمانکی کے مقام پر پانی کا بہاؤ 84 ہزار 430 کیوسک ہے۔موسم کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے دریاؤں  ندی نالوں میں پانی کی سطح میں مزید اضافے کا امکان ہے ۔پنجاب کی تمام ڈویژنل انتظامیہ کو ضروری اقدامات کی ہدایات جاری کی جاچکی ہیں۔

پنجاب کے دریاؤں میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے ۔ ڈی جی پی ڈی ایم عمران قریشی ںےدریاؤں سے ملحقہ اضلاع کی انتظامیہ کو الرٹ رہنے کی ہدایات  کرتے ہوئے کہا کہ کچی دیواروں اور چھتوں سے دور رہیں۔بجلی کی تاروں اور کھمبوں سے فاصلہ رکھیں۔عوام دریاؤں کے اطراف غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔شہری ممکنہ سیلابی خطرے کے پیش نظر انتظامیہ سے تعاون کریں۔

این ڈی ایم اے رپورٹ

ملک بھر میں دریاؤں کے بہاؤ کی مجموعی صورتحال نارمل ہے۔ تونسہ (دریائے سندھ) اورسلیمانکی (دریائے ستلج) پر درمیانے درجے کا سیلابی ریلا موجود ہے۔ اگلے 24 گھنٹوں کے دوران دریا کا بہاؤ مستحکم رہنے کا امکان ہے۔

نواب شاہ/معصوم بچہ ڈوب کرجاں بحق

نواب شاہ میں  ٹاؤن کمیٹی کی نااہلی سےمعصوم بچے کی جان چلی گئی،نواحی گاؤں سالم ڈاھری میں برساتی پانی میں ڈوب کر معصوم بچہ جاں بحق ہوگیا۔بچے کی شناخت 4 سالہ منان کے نام سے ہوئی ہے۔

ورثاء کاکہنا ہے کہ بچہ گھر کے باہر کھیل رہا تھا پاؤں سلپ ہونے کے باعث برساتی پانی میں ڈوب گیا، کئی بار انتظامیہ کو پانی کی نکاسی کے لئے درخواست دی لیکن پانی کی نکاسی نہیں کراوائی گئی۔