ایک نیوز: اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ پنجاب نے ایک ارب روپے کا میگا کرپشن سکینڈل بے نقاب کر دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اینٹی کرپشن نے ایم سی ایل کے افسران کے خلاف ایک ارب روپے سے زائد کرپشن سکینڈل پر مقدمہ درج کر لیا ہے۔ ترجمان اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کا کہناہےکہ اینٹی کرپشن نے مویشی منڈیوں کے کیس میں ایک ارب 10 کروڑ روپے سے زائد کرپشن کے شواہد پر مقدمہ درج کیا ہے۔ افسران نے ٹھیکے داروں سے مل کر 2021 میں مویشی منڈیوں پر 52 کروڑ روپے خرچ کیے ہیں۔
2022 میں مویشی منڈیاں لگانے کا خرچہ ایک ارب 76 کروڑ ظاہر کیا گیا ہے، مویشی منڈیاں لگانے کے لیے جعلی بل بنا کر کروڑوں روپے کی کرپشن کی گئی ہے۔ ایم سی ایل ملازمین نے ٹھیکے داروں سے مل کر جعلی ریکارڈ اور بل بنا کر کروڑوں روپے کی ادائیگیاں کی ہیں۔
اینٹی کرپشن نے ایم سی ایل کے ملازمین ندیم طاہر سدرہ ظفر قیصر حنیف وغیرہ کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔کلرکس فیصل ،یوسف سندھواور محمد زبیر کو بھی مقدمہ میں نامزد کیا گیاہے۔ اینٹی کرپشن نے ٹھیکے داروں ملک راشد ،ملک ارشد، زوہیب، ملک تنویر ،ملک شہباز اور ذیشان کے خلاف بھی مقدمہ درج کر لیا۔ مقدمہ اینٹی کرپشن لاہور ریجن اے میں بعد از انکوائری درج کیا گیا ہے۔
ترجمان اینٹی کرپشن پنجاب کا کہنا ہےکہ کرپٹ عناصر کے خلاف کاروائیاں جاری رہیں گی ۔