ایک نیوز: مختلف مکاتبِ فکر کے علماء کرام کی جانب سےجمرود میں واقع مسجد علی میں دھماکے کی شدید مذمت کی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق علماء کرام نے علی مسجد میں ہونے والے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
مفتی سعید کمال مسعود نے کہا کہ خودکش حملے میں کئی بے گناہ نمازی شہید ہوئے جو کہ جو کہ انتہائی افسوسناک ہے۔ مساجد کو تباہ اور مراکزِاسلامیہ پر خود کش حملے کرنے والے کبھی بھی دین کے پیروکار نہیں ہو سکتے۔ دین کی حقیقی امن کی تصویر کو بگاڑنے والے اور نفرتوں کے سوداگر کبھی بھی اسلام کے نمائندے نہیں ہوسکتے۔ اسلام کا نام لے کے جو لوگ قتل و غارت و خون کا بازار گرم کرنے والے کبھی اسلام کے خیر خواہ نہیں ہو سکتے۔
مفتی حنیف قریشی نے کہا کہ جمرود اور ایسے کئی واقعے جہاں مساجد اور مدارس پر حملہ کیے جاتے ہیں۔ انتہائی قابل نفرت ہے۔ بے گناہ لوگوں کو قتل کرنا سفاکیت کی آخری حد ہے۔ ایسے واقعات کے خلاف ہم سینہ سپر ہو کر من ِحیث القوم مضبوطی کی طرح کھڑے ہیں۔
مولانا عبدالحق مہمند نے اپنے بیان میں کہا کہ علی مسجد جمرود اور پولیس لائن میں دھماکے ہوئے ہیں تمام علماء کرام اس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ دین اسلام امن و سلامتی کا دین ہے۔ مسلمان بھائی کا قتل کرنا منع اور حرام ہے۔ ایک انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے۔