ایک نیوز: کراچی میں محرم کے جلوس کی سکیورٹی کے انتظامات کے پیش نظر جلوس کی گزرگاہوں کی طرف آنے والی گلیوں اور سڑکوں کو کنٹینر لگا کر بند کردیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق جلوس کی گزرگاہ پر موجود دکانوں کو بھی باقاعدہ طور پر سیل کردیا گیا ہے جبکہ جلوس کی گزرگاہ کی بم ڈسپوزل اسکواڈ سرچنگ کرے گا۔ جلوس برآمد ہونے سے قبل جلوس کی گزرگاہ کو مکمل بند کردیا جائے گا اور جلوس کے دوران ٹریفک کو بھی متبادل روڈ فراہم کیا جائے گا۔اس کے علاوہ ڈرون کیمروں کی کوریج پر دفعہ 144 کے تحت پابندی عائد کردی گئی ہے۔شہر بھر میں آج سے عاشورہ تک گرین بس اور اورنج بس سروس معطل رہے گی۔
دوسری جانب کراچی میں جلوس کی گزرگاہوں پر کنٹینر رکھنے کی وجہ سے ان علاقوں میں ٹریفک شدید جام ہے جہاں ایم اے جناح روڈ، گارڈن، کھارادر اور اطراف کے علاقوں میں راستہ تنگ ہونے کی وجہ سے ٹریفک کا شدید دباؤ ہے جس سے دفاتر پہنچنے والے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔
ٹریفک پولیس کا کہنا ہےکہ 8 محرم الحرام کا جلوس نشترپارک سے دوپہر 1 بجے کے برآمد ہوگا۔نشترپارک سے جلوس سر شاہ نواز بھٹو روڈ وہاں سے محفل شاہ خراساں پر آئیگا۔محفل شاہ خراساں سے ایم اے جناح روڈ وہاں سے منسفیلڈ اسٹریٹ اور پھر پریڈی اسٹریٹ پہنچے گا۔پریڈی اسٹریٹ سے جلوس دوبارہ ایم اے جناح روڈ وہاں سے بابائے اردو روڈ اور پھر نشتر روڈ پر قدیمی امام بارگاہ بارہ امام پہنچے گا۔ بارہ امام پر دو گھنٹے قیام اور علم کے پھولوں کی تبدیلی ہوگی۔ مغرب کے بعد جلوس دوبارہ ایم اے جناح روڈ سے بولٹن مارکیٹ، بمبئی بازار وہاں سے نواب محبت خانجی روڈ وہاں سے حسینیہ ایرانیاں امام بارگاہ پہنچے گا۔
محرم الحرام کے جلوس کی وجہ سے نشتر پارک اور اطراف میں موبائل فون سروس بند ہونا شروع ہو گئی ہے۔ جلوس کے راستوں اور اطراف میں آج موبائل فون سروس بند رہے گی۔