سیاسی انتشار گہرا، قبل از وقت انتخابات کی چاپ سنائی دینے لگی

women voters que outside poling station
کیپشن: women voters que outside poling station
سورس: google

 ایک نیوز نیوز: پاکستان میں سیاسی انتشار مزید گہرا ۔ قبل از وقت انتخابات کی چاپ سنائی دینے لگی ۔ اب صرف انتخابات کے وقت کا اعلان باقی ہے۔

سابق وزیراعظم عمران خان کے حامی قبل از وقت انتخابات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ کچھ ماہرین کا بھی یہی کہنا ہے کہ پاکستان کو اس وقت، جو سیاسی اور معاشی بحران درپیش ہے، اس کا حل قبل از وقت پارلیمانی انتخابات ہی ہیں۔

 عمران خان اور ان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف کا مسلسل مطالبہ ہے کہ ملک میں فوری طور پر پارلیمانی انتخابات کرائے جائیں مگر موجودہ وزیراعظم شہباز شریف اعلان کر چکے ہیں کہ انتخابات 2023ء میں مقررہ وقت پر ہی کرائے جائیں گے۔

 غیرملکی میڈیا کے مطابق واشنگٹن میں قائم وُڈرو وِلسن انٹرنیشنل سینٹر فار اسکالرزجنوبی ایشیا کے ماہر مائیکل کوگلمین کے مطابق، آزاد اور شفاف انتخابات بنیادی اہمیت رکھتے ہیں ، قابل اعتبار انتخابات  سیاسی معاشی بحران میں کمی آئے گی استحکام  کے باعث آئی ایم ایف سمیت مالی مدد کرنے والے دوسرے عالمی ادارے بھی فنڈز فراہم کرسکیں گے لیکن دوسری طرف موجودہ حکومت ہر صورت دسمبر تک وجود برقرار رکھنے کی کوشش کرے گی کیونکہ نئے فوجی سربراہ کے تقرر کا معاملہ ہے اورموجودہ حکومت کی ہر ممکن کوشش ہوگی کہ نیا فوجی سربراہ عمران خان کی طرف جھکاؤ نہ رکھتا ہو۔ 

سنی البانی یونیورسٹی کی نیلوفر صدیقی کا کہنا ہے کہ عمران خان کے مؤثر بیانیے اور اقتصادی بحران نے حکومتی جماعتوں کو بُری طرح متاثر کیا ہےاس بات میں کوئی شک نہیں کہ سیاسی افراتفری اور غیر یقینی صورتحال نے معیشت کو مزید نقصان پہنچایا ہے اور یہ صورتحال جاری رہے گی۔ پھر اس کے ساتھ شدید موسم نے بھی اپنا کردار ادا کیا ہے۔ اس صورتحال نے ملک کے انفراسٹرکچر اور حکومتی مسائل کو مزید واضح کر دیا ہے۔