پریس کانفرنس کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر کا کہنا تھا کہ آئندہ دو ماہ کے لیے شرح سود 7 فیصد پر برقرار رہے گی۔پالیسی ریٹ مہنگائی کی شرح سے کم ہے، معاشی ماہر اسے منفی شرح سود کہتے ہیں، تاہم حقیقی شرح سود منفی رکھنے کا سبب نمو پر توجہ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 10 سال میں کم ترین سطح پر ہے۔گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ پالیسی ریٹ کو مسلسل پانچویں بار مستحکم رکھا گیا ہے۔جون کے مہینے میں مہنگائی کی شرح 8.9 فیصد رہی۔ جون میں کرنٹ اکاؤنٹ بڑھنے کا سبب سیزنل رہا۔
رضاباقر نے بتایاکہ سٹیٹ بینک کےبروقت اقدامات سےمثبت نتائج سامنےآرہےہیں، اس اقدام کا مقصدنئی صنعتوں کافروغ ہے، برآمدات اورترسیلات زرتاریخ کی بلندترین سطح پرہیں۔
ان کا کہنا تھاکہ کوروناکی چوتھی لہرجاری ہےاس سےنمٹاجائےگا اور پالیسی ریٹ میں تبدیلی مرحلہ وارکی جائےگی، مہنگائی کی شرح میں کمی آرہی ہے لیکن مزیدکمی لانےکی ضرورت ہے،مہنگائی 8.9فیصد پر آچکی ہے۔