تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم عمران خان کے مشیر داخلہ و احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر کی مدعیت میں درج کرائے گئے مقدمے میں ان ہی کی پارٹی پی ٹی آئی کے جہانگیر ترین گروپ سے تعلق رکھنے والے ایم پی اے نذیر چوہان کو پولیس نے گرفتار کر لیا۔
نذیر چوہان کو ایل ڈی اے آفس لاہور سے حراست میں لیا گیا جہاں وہ کسی کام سے آئے تھے ،گرفتاری کے بعد پہلے تھانہ سول لائنز اور بعد میں ایف آئی اے سائبر کرائم سیل منتقل کیا گیا جہاں ان کی آواز کا ٹیسٹ بھی لیا گیا ۔
حکام کے مطابق نذیر چوہان کو کینٹ کچہری میں مجسٹریٹ کے سامنے پیش کردیا گیا۔ نذیر چوہان کی گرفتاری کے بعد ان کے ترجمان نے جہانگیر ترین سے رابطہ کر کے انہیں تمام صورتحال سے آگاہ کیا ، جہانگیر ترین نے یقین دلایا کہ وہ اس معاملے کو دیکھیں گے ،،،جہانگیر ترین گروپ کا ہنگامی اجلاس بھی آج کسی وقت ہو سکتا ہے ۔
واضح رہے کہ شہزاد اکبر نے ایم پی اے نذیر چوہان کے خلاف سالِ رواں میں مئی کے مہینے میں مقدمہ درج کرایا تھا۔شہزاد اکبر نے مقدمے کے لیے دی گئی درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ نذیر چوہان نے ٹی وی پروگرام میں مجھ پر بے بنیاد الزامات عائد کیئے، نذیر چوہان کے الزامات سے میری زندگی کو خطرہ ہو سکتا ہے۔