ایک نیوز: سموگ کی روک تھام کے لیے دائر متفرق درخواستوں پر کیس کی سماعت ہوئی جس میں ٹائر جلانے اور کاربن استعمال کرنے والے پلانٹس کو وارننگ جاری کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق سموگ کی روک تھام سےمتعلق درخواستوں پر جسٹس شاہد کریم نے کیس کی سماعت کی جس میں لاہور ہائیکورٹ نے ٹائر جلانے اور کاربن استعمال کرنے والے پلانٹس کو وارننگ جاری کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔ عدالت نے حکم دیا کہ لاہور کے صنعتی یونٹس کا دوبارہ سروے کروایا جائے اور وارننگ دی جائےاگر اس کے باوجود ٹائر اور کاربن استعمال کرتے ہیں تو انھیں گرا دیا جائے۔ عدالت نے ایل ڈی اے کو ہدایت کی کہ 500 کنکریٹ بئیریر ٹریفک پولیس کو فراہم کئے جائیں تاکہ ٹریفک کی روانی کو برقرار رکھا جائے ۔ عدالت نے ماحولیاتی کمیشن کو مرکزی سیوریج میں آلودہ پانی ڈالنے والی صنعنتوں اور یاوسنگ سوسائیٹیوں کو نوٹس دینے کی ہدایت بھی کی،رکن ماحولیاتی کمیشن نے عدالتی احکامات بارے عمل درآمد رپورٹ پیش کی
لاہور ہائیکورٹ نے حکم جاری کیاہے کہ وارننگ کے بعد خلاف ورزی کرنے والے پلانٹس کو گرا دیا جائے ۔ریسٹورینٹس کے اوقات کار بڑھانے سے متعلق سوچ بچار کے بعد فیصلہ کریں گے ۔
لاہور ہائیکورٹ نے ریسٹورنٹس کو ٹیک اوے کی اجازت دے دی ہے۔
عدالت کا کہنا تھا کہ ون وے کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت اقدامات کیے جائیں گے۔ عدالت نےسی ٹی او کو لاہور کی ٹریفک کاسروے کرنے کا بھی حکم دے دیا ہے۔ عدالت کا کہنا تھا کہ ان مقامات کی نشاندہی کی جائے جس سے ٹریفک جام ہوتی ہے۔دنیا میں شارٹ کٹ کا کلچر نہیں یہاں سے بھی ختم ہونا چاہئیے ہے۔
ٹریفک جام کی اطلاع کے لئے واٹس ایپ نمبر بھی عوام الناس کو فراہم کرنے کا حکم جاری کیا گیاہے۔ اس کے علاوہ عدالت نے دھواں چھوڑنے والی فیکڑیاں بند کرنے کاحکم دےدیا ہے۔ عدالت ریسٹورنٹس کو ایک ماہ کےلئے ساڑھے دس بجے تک بند کرنے پرغور کرسکتی ہے۔ عدالت اس بات سے آگاہ ہے کہ ریسٹورنٹس کی اپنی پارکنگ نہیں ہے۔ سب سے زیادہ ٹریفک ریسٹورنٹس کی وجہ سے بند ہوتی ہے۔ جس میں ریسٹورنٹس مالکان کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل کا کہنا تھا کہ ریسٹورنٹس میں وقت کی پابندی سے کاروبار ختم ہوگیا ہے۔ جس کے بعد عدالت نے ریسٹورنٹس انتظامیہ کو اپنا پلان پیش کرنے کی ہدایت کردی ہے۔ عدالت کا کہنا تھا کہ عدالت آگاہ ہےکہ ریسٹورنٹس سے بہت سے کاروبار اور روزگار جڑے ہیں۔