ایک نیوز: ماہرین اور ہمارے بڑے ہمیشہ یہی نصیحت کرتے نظر آتے ہیں کہ کھانا ہمشہ سکون اور آرام سے کھانا چاہیے، برطانوی شہری نے اس مشورے کو کچھ زیادہ ہی سنجیدہ لیا لیکن یہ نصیحت اسے کافی مہنگی پڑ گئی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک برطانوی شہری کو انتہائی سست روی سے کھانا کھانا مہنگا پڑگیا،انتظامیہ کی جانب سے جرمانہ عائد کر دیا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ برطانیہ کے علاقے کیمبرج میں شاپور مفتاح نامی نوجوان اپنے بھائی سے ملاقات کرنے معروف امریکی فوڈ چین کے ایک ریسٹورنٹ میں گیا، دونوں نے ملاقات کی اور پھر کھانے کا آرڈر دیا۔
کھانا آنے پر دونوں نے گپیں ماری اور 90 منٹ (ڈیڑھ گھنٹے) سے زیادہ وقت تک ریسٹورنٹ میں بیٹھے اور پھر کھانا ختم کیا۔
اس دوران ریسٹورنٹ کے باہر نوجوان کی گاڑی پارکنگ میں کھڑی تھی،تاہم 90 منٹ تک کھانا ختم نہ کرنے کی وجہ سے کسٹمر کے لیے مبینہ طور پر مختص وقت سے زیادہ ہوٹل میں بیٹھے رہنے پر انتظامیہ کی جانب سے شاپور کو پنالٹی نوٹس بھیج دیا گیا۔
انتظامیہ کی جانب سے اس رویے پر برطانوی نوجوان آگ بگولہ ہوگیا۔
نوجوان کا کہنا ہے کہ معروف امریکی فوڈ چین کی پارکنگ کی جانب سے مجھ پر 100 پاؤنڈ کا جرمانہ اس لیے عائد کیا گیا کہ ان کا مؤقف ہے کہ ریسٹورنٹ میں آئے کسٹمر کیلئے صرف 90 منٹ تک گاڑی کھڑی کرنے کا وقت مختص ہے۔
اس کا کہنا تھا کہ ریسٹورنٹ میں کہیں نہیں لکھا کہ آپ یہاں صرف 90 منٹ تک وقت گزار سکتے ہیں، ہم نے زیادہ کھانا آرڈر کیا تھا جسے کھانے میں وقت لگا۔