ایک نیوز: مہنگائی کیخلاف شٹرڈاؤن ہڑتال کی کال پر ٹی ایل پی کارکنان اور پولیس کے مابین آنکھ مچولی جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق تحریک لبیک کے کارکنان کے جتھے لاہور کی مختلف مارکیٹوں میں پہنچ گئے۔ کارکنوں کی جانب سے شاہ عالم ،اعظم مارکیٹ، ہال روڈ ،اچھرہ سمیت متعدد مارکیٹیں بند کرادیں گئیں۔
تاجر رہنماؤں کا کہنا ہے کہ تحریک لبیک کے جتھے زبردستی مارکیٹیں بند کرا رہے ہیں۔ کسی ایک تاجر تنظیم نے بھی شہر میں ہڑتال کا اعلان نہیں کیا۔ ہال روڈ پر دکانوں کے باہر تاجران کی بڑی تعداد موجود ہے۔
میکلورڈ روڈ موٹر سائیکل مارکیٹ، منٹگمری روڈ آٹو پارٹس مارکیٹ، نسبت روڈ کیمرہ مارکیٹ بند کروائی گئی ہے۔ اس کے علاوہ اردو بازار، گنپت روڈ پیپر مارکیٹ، انارکلی بازار پر کاروبار بند کردیا گیا ہے۔ بادامی باغ آٹو پارٹس مارکیٹ، اکبری منڈی، لنڈا بازار نولکھا بھی بند ہے۔
ذرائع کے مطابق ٹی ایل پی کے جتھے متعدد مارکیٹیں بند کرواتے ہیں تاہم ان کے جاتے ہی تاجر دکانیں دوبارہ کھول لیتے ہیں۔ اس وقت شہر میں بیشتر کاروبار کھلے ہیں۔
پولیس ذرائع کے مطابق لاہور میں چند ایک مقامات پر کچھ نوجوانوں نے آکر دکانیں بند کرائیں۔ ہول سیل مارکیٹوں میں خوف وہراس پھیلانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ تاہم بعض جگہ دکانیں بند بعض جگہ کھلی ہیں۔
پولیس ذرائع کے مطابق شہر کے پوش اور دوردراز علاقوں میں کاروبار مکمل کھلا ہے۔ کسی سے زبردستی کاروبار بند نہیں کرایا جاسکتا۔
تاجر تنظیموں کا کہنا ہے کہ پہلے ہی بےروزگاری سے براحال ہے اور ایسوسی ایشنز نے ہڑتال کا اعلان نہیں کیا۔
دوسری جانب ٹی ایل پی کارکنان کی جانب سے شہر کی مختلف مارکیٹوں میں موٹرسائیکلوں پر گشت کیا جارہا ہے۔ جس کے نتیجہ میں کارکنوں نے شاہ عالم مارکیٹ، سرکلرروڈ،برانڈرتھ روڈ، میکلورڈ روڈ موٹر سائیکل مارکیٹ، منٹگمری روڈ آٹو پارٹس مارکیٹ، نسبت روڈ پر کیمرہ مارکیٹ سمیت دیگر کئی مارکیٹیں بند کروادیں۔ تاہم کارکنان کے جاتے ہی تاجربرادری نے دوبارہ دکانیں کھول لیں۔ اس کے علاوہ پولیس اہلکاروں کو دکانیں کھلوانے پر مامور کیا گیا ہے۔
دوسری جانب سیاسی جماعت کی جانب سے زبردستی دکانیں بند کروانے کے معاملے پر سی سی پی او بلال صدیق کمیانہ نے نوٹس لے لیا۔ سی سی پی او نے دیگر سینئر افسران کے ہمراہ مختلف مارکیٹوں کا دورہ کیا۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ پرامن احتجاج ہر شہری کا حق ہے لیکن معاشی سرگرمیوں میں مصروف تاجر برادری کو تنگ نہ کیا جائے۔
انہوں نے واضح کیا کہ کسی بھی شخص کو زبردستی دکانیں بند کروانے نہیں دیں گے۔ تاجر برادری بلاخوف وخبر کاروبار کریں۔ انہیں مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا۔ کسی کو قانون ہاتھ میں لینے نہیں دیں گے۔
ادھر راولپنڈی پولیس نے راجہ بازار جانیوالے مرکزی شاہراہیں رکاوٹیں کھڑی کر کے از خود بندکر دیں۔ اس کے علاوہ سٹی صدر روڈ، گنج منڈی، گوالمنڈی چوک، لیاقت روڈ اور راجہ بازار آنیوالی شاہراہ ٹریفک کیلئے بند کردی گئی ہے۔
فوارہ چوک پر تحریک لبیک کا پرامن طور پر علامتی دھرنا اور احتجاج جاری ہے۔ جہاں پر مرکزی قائدین کارکنوں سے اور تاجروں سے خطاب بھی کریں گے۔
اسی طرح کراچی میں مہنگائی کے خلاف تحریک لبیک کی ہڑتال کے باعث شہر میں جزوی طور پر کاروباری مراکز بند رہے،پبلک ٹرانسپورٹ بھی معمول سے کم رہی ،بعض مقامات پر صورتحال کشیدہ رہی۔
لیاقت آباد،پاپوش،کریم آباد،ملیر،شاہ فیصل کالونی اوراولڈسٹی ایریامیں سناٹا رہا، جبکہ صدر کی مارکیٹیں جزوی طور پر بند رہیں، پبلک ٹرانسپورٹ معمول سے کم رہی،بعض تعلیمی ادارے بھی بند رہے۔
شہریوں کا کہنا ہے ہڑتال سے مہنگائی کا خاتمہ ممکن نہیں، اچھی قیادت ملک کو مہنگائی کے عذاب سے نکال سکتی ہے،کورنگی اوربلدیہ حب ریورروڈپرمشتعل افرادسڑک پر آئے اور ٹائر جلا کر شاہراہ ٹریفک کے لیئے بند کی تاہم پولیس نے موقع پر پہنچ کر صورتحال کو کنٹرول کیا۔