ایک نیوز: سپریم کورٹ نے نقیب اللہ قتل کیس میں بری ہونے والے سابق ایس ایس پی راؤ انوار کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست پر وزارت داخلہ کو نوٹس جاری کردیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس اعجازالاحسن کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سابق ایس ایس پی راؤ انوار کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست پر کیس کی سماعت کی۔سابق ایس ایس پی راؤ انوار نے نقیب اللہ کیس میں ٹرائل کورٹ سے بریت کے بعد اپنا نام ای سی ایل سے نکلوانے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کرکیاہے۔ وکیل کا کہنا تھا کہ راؤ انوار کے خلاف جو کیس تھا وہ اب ختم ہوچکا ہے اور راؤ انوار کسی اور کیس میں مطلوب نہیں ہیں۔عدالت نے درخواست پر متخصر سماعت کے بعد وزارت داخلہ سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی ہے۔
واضح رہےکہ راؤ انوار کا نام نقیب اللہ محسود قتل کیس میں ای سی ایل میں ڈالا گیا تھا لیکن ٹرائل کورٹ نے اس کیس میں راؤ انوار کو بری کردیا ہے۔
انسداد دہشتگردی کی عدالت نے نقیب اللہ قتل کیس میں راؤ انوار سمیت تمام ملزمان کو بری کردیا تھا۔ عدالت میں 51 گواہان کے بیانات ریکارڈ کئے گئے تھےحتمی دلائل مکمل ہونے پر 14 جنوری کو فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا۔
نقیب اللہ محسود اور دیگر ساتھیوں کو 13 جنوری 2018 کو جعلی مقابلے میں قتل کردیا گیا تھا۔ پولیس نے مارے جانے والے چاروں افراد کا تعلق کالعدم تحریک طالبان سے بتایا تھا۔ جبکہ نقیب اللہ محسود کے اہلخانہ نے پولیس کے موقف کو مسترد کردیا تھا۔ سپریم کورٹ نے واقعے کا ازخود نوٹس لیا تھا۔