ایک نیوز: ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کی جانب سے دو صدارتی آرڈیننس کی منظوری دے دی گئی ہے۔
وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں دو صدار تی آرڈیننس کی منظوری دی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق کابینہ کی جانب سے مدارس رجسٹریشن کے حوالہ سے سوسائٹیز رجسٹریشن ترمیمی آرڈیننس اور انکم ٹیکس آرڈیننس کی منظوری دی گئی ہے، آرڈیننس کے ذریعے بینکوں کے 70ارب روپے کے اضافی منافع پہ ٹیکس وصولی ہو گی ۔
وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغان حکومت کو ٹی ٹی پی کیخلاف ٹھوس پالیسی اپنانا ہوگی، دو عملی نہیں چلے گی، افواج پاکستان اور قانون نافذ کرنے والی ایجنسیاں دہشت گردی کے خلاف پوری طرح صف آرا ہیں،ہماری دلی خواہش ہے کہ ہمارے افغانستان کے ساتھ تعلقات بہتر ہوں اور ہم ایک دوسرے کے ساتھ معاشی میدان میں تعاون کریں، بدقسمتی سے ٹی ٹی پی آج بھی وہاں افغانستان سے آپریٹ ہو رہی ہے اور وہاں سے پاکستان میں بے گناہ لوگوں کو شہید کیا جا رہا ہے، یہ پالیسی نہیں چل سکتی، یہ ہمارے لیے ریڈ لائن ہے کہ ٹی ٹی پی وہاں سے کسی صورت میں بھی آپریٹ کرے گی، یہ ہمارے لیے قابل قبول نہیں ہے اور ہم اس پر پاکستان کی سالمیت کے تقاضے پورے کرتے ہوئے اپنا مکمل دفاع کریں گے ۔
وزیراعظم نے کہا کہ افغان حکومت کو ہم نے کئی بار پیغام دیا ہے کہ آپ کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں ،مگر ٹی ٹی پی کا مکمل طور پر ناطقہ بند کیا جائے اور انہیں کسی صورت اجازت نہیں ہونی چاہیے کہ پاکستان کے بے گناہ لوگوں کو شہید کیا جائے،ایک طرف ہمیں یہ پیغام ملے کہ ہم تعلقات بڑھانا چاہتے ہیں اور دوسری طرف ٹی ٹی پی کو کھلی چھوٹ ہو تو یہ دو عملی نہیں ہو سکتی ،یہ ممکن نہیں ہے۔
شہباز شریف نے کہ بینکوں کے پاس موجود سرمایہ اور منافع کی مد میں ان سے بات چیت کی گئی ہے اور بینک اس سال قومی خزانے کو 70 ارب روپے ادا کریں گے ،آئندہ دو سال میں مزید 70 ارب روپے وصول کئے جائیں گے، آخر میں وزیراعظم نے خوشخبری سناتے ہوئے کہا کہ ملک میں آئی سی سی کا ایونٹ ہونے جا رہا ہے، چیمپئنز ٹرافی میں قوم کو ہائی کوالٹی کرکٹ دیکھنے کا موقع ملے گا۔