ایک نیوز :سال2023میں کورونا،ماحولیاتی ایمرجنسی،آشوب چشم کے باعث سکولوں میں تعلیمی سرگرمیاں متاثررہیں۔ڈیڑھ لاکھ سے زائد طلباوطالبات سکول چھوڑ گئے۔
2023 میں طلبا تدریسی کتب کا انتظار کرتے رہئے کبھی چھپائی کا معاملہ تو کبھی غلط کتب مارکیٹ میں، انصاف آفٹرنون سکولوں کو فنڈز کی فراہمی التواکاشکار رہی۔مختلف تعلیمی اداروں میں لڑائیاں، جھگڑوں سے کلا سز متاثر رہیں جبکہ یوای ٹی، پنجاب یونیورسٹی، ہوم اکنامکس سمیت جامعات اور تعلیمی اداروں میں مستقل سربراہان کی تعیناتی نہ ہوسکی، جبکہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور اسکینڈل نے اعلی تعلیم کے نظام کی ساکھ کو نقصان پہنچایا۔
لاہور تعلیمی بورڈ کے ملازمین معاوضے اور ادارے کی منتقلی کے خلاف سڑکوں پر احتجاج کرتے نظر آئے، لاہور سمیت پنجاب بھر کے اساتذہ اسکولوں کی نجکاری، پینشن، مراعات میں اضافے کے حصول کے لیے سول سیکرٹریٹ کے سامنے احتجاج کرتے رہے۔
آئندہ تعلیمی سال سے بورڈ امتحانات میں گریڈنگ فارمولے کی منظوی دی گئی جبکہ جی سی یونیورسٹی لاہورنے نئی انڈرگریجیویٹ پالیسی نافذ کی گئی۔