ایک نیوز: شاہ محمود قریشی کی بیٹی مہر بانو قریشی اور وکیل بیرسٹر تیمور ملک جوڈیشل کمپلیکس پہنچ گئے اور مہربانو نے کہا کہ ہمیں نہیں بتایا جارہا کہ نہیں کہاں لے کر گئے، انہیں ریمانڈ کے لیے پیش کیا جائے گا یا نہیں، ہمیں بتایا گیا کہ کسی نئے مقدمے میں شاہ محمود کو گرفتار کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق شاہ محمود قریشی کی بیٹی مہر بانو قریشی نے جوڈیشل کمپلیکس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شاہ محمود قریشی کی گرفتاری کے حوالے سے اگاہ نہیں کیا گیا،ہمیں بتایا گیا کہ کسی نئے مقدمے میں شاہ محمود کو گرفتار کیا گیا،ہمیں نہیں بتایا جارہا کہ نہیں کہاں لے کر گئے، انہیں ریمانڈ کے لیے پیش کیا جائے گا یا نہیں،میرے والد کی گرفتاری کے وقت نہ رتبے کا لحاظ کیا گیا اور نہ ہی عمر کا،برصغیر کی سب سے بڑی جماعت کے گدی نشین ہے اس کا لحاظ نہیں کیا گیا،الیکشن لڑنا شاہ محمود قریشی کا حق ہے ان کو دینا چایئے۔
قبل ازیں تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی صاحبزادی مہر بانو قریشی نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ شاہ محمود قریشی نے کہا مجھے معلوم ہے یہ مجھے دوبارہ گرفتار کریں گے،یہی کہنا چاہتی ہوں کہ مجھے بہت افسوس ہے۔
مہر بانو قریشی نے مزید کہا کہ عدالتی احکامات کا مذاق اڑایا جارہا ہے، والد کو بہت بدتمیز طریقے سے گرفتار کیا گیا ہے،شاہ محمود قریشی نے کسی سے کبھی بدتمیزی نہیں کی۔