ایک نیوز: نگران حکومت ،عسکری قیادت اور حکومتی اداروں کے اقدامات سے ملک بھر میں اسمگلرز اور ذخیرہ اندوزوں کی کمر ٹوٹ گئی ہے۔ یکم ستمبر سے اب تک ان کے خلاف 158 موثر آپریشنز کیے گیے اور لاکھوں ٹن چینی، آٹا، گندم، یوریا، بھاری مقدار میں سگریٹ اور لاکھوں لیٹر ایرانی تیل برآمد کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف حکومتی کریک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے۔ ملک کی معاشی حالت کی بہتری اور غیر قانونی طریقوں سے کی جانے والی تجارت کو روکنے کے لئے حکومتی سطح پر مربوط حکمت عملی بنائی گئی۔
ستمبر 2023 سے حکومتی احکامات کے تحت ملک بھر میں اسمگلرز اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف آپریشن کا آغاز کیا گیا۔ 17 تا 26 دسمبر کے اعدادوشمار کے مطابق ملک بھر میں جاری انسدادِ سمگلنگ آپریشنز میں برآمد کئے جانے والی سمگل شدہ اشیاء میں ایرانی تیل، کھاد، سگریٹ، کپڑا اور چینی شامل ہیں۔
انسدادِ سمگلنگ آپریشنز میں ذخیرہ اندوزوں کے خلاف بھی کریک ڈاؤن جاری جس میں کھاد، آٹا اور چینی برآمد کرلی گئی۔ اس حوالے سے ملک بھر سے کل 5.90 میٹرک ٹن چینی، 124.29 میٹرک ٹن کھاد، 14928 سگریٹ کے سٹاکس، 479 کپڑے کے تھان اور 0.06 ملین لیٹر ایرانی تیل برآمد کیا گیا۔
ملتان سے 29.48 میٹرک ٹن اور کراچی سے 94.80 میٹرک ٹن سمگل شدہ کھاد برآمد کی گئی۔ سمگل شدہ چینی میں متعلقہ حکومتی اداروں نے پشاور سے 0.68 میٹرک ٹن اور کوئٹہ سے 5.21 میٹرک ٹن چینی برآمد کی۔
سمگل شدہ کپڑے میں کراچی سے 147 جبکہ کوئٹہ سے 332 تھان برآمد کر لئے گئے۔ سمگل شدہ سگریٹ میں ملتان سے 560، کراچی سے 9540 اور کوئٹہ سے 4828 سٹاکس ضبط کئے گئے۔
یکم ستمبر سے اب تک ملک بھر سے سمگلنگ کے خلاف جاری کریک ڈاؤن میں 9225.79 میڑک ٹن چینی، 202 میٹرک ٹن آٹا، 2660.87 میٹرک ٹن کھاد ، سگریٹ کے 187395 سٹاکس، کپڑے کے 15414 تھان اور 2.16 ملین لیٹر ایرانی تیل برآمد کیا گیا۔
یکم ستمبر سے اب تک کے اعدادوشمار کے مطابق ملک بھر سے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف 158 مؤثر آپریشنز میں 17028.61 میٹرک ٹن کھاد، 2401.2 میٹرک ٹن آٹا اور 7273.10 میٹرک ٹن چینی برآمد کی جا چکی ہے۔
نگران حکومت، عسکری قیادت اور متعلقہ حکومتی ادارے ملک بھر سے اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی جیسے ناسور سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لئے پرعزم ہیں۔