ایک نیوز نیوز: بالی وڈ فلم ’فتور‘ میں میں اداکاری کے جوہر دکھانے والی بھارتی اداکارہ تُنیشا شرما نے ایک ڈرامے کی شوٹنگ کے سیٹ پر ہفتے کے روز خود کشی کرلی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ٹی وی سیریل ’علی بابا : داستان کابل‘ کی اداکارہ اپنے ساتھی اداکار شیزان ایم خان کے میک اپ روم میں موجود تھیں اور وہ میک اپ روم کے واش روم میں مردہ پائی گئیں۔ جب وہ کافی دیر تک واش روم سے باہر نہ آئیں تو لوگوں نے دروازہ توڑا تو مبینہ طور پر وہ پھندے سے لٹکی ہوئی پائی گئیں۔
تنیشا کی والدہ نے میڈیا سے گفتگو کی ہے اور انہوں نے تنیشا کے ساتھی اداکار شیزان ایم خان پر شبہ ظاہر کیا جس کے بعد شیزان خان کو گرفتار کر لیا گیا۔
عدالت نے گزشتہ روز شیزان کو 4 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا تھا اور معاملے کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق شیزان خان نے پولیس کو تنیشا سے بریک اپ کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ تعلق ٹوٹنے کی بڑی وجہ دونوں کا مختلف مذہب تھا اور پھر ہماری عمر میں بھی بڑا فرق تھا جس کی وجہ سے ہماری علیحدگی ہوئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق دونوں کا بریک اپ تنیشا کی موت سے 15 روز قبل ہی ہوا تھا۔
اب اداکار شیزان خان کی دو بہنیں، جو خود بھی اداکاری کے شعبے سے وابستہ ہیں، سامنے آگئی ہیں۔
شیزان خان کی بہنوں شفق ناز اور فلک ناز نے انسٹاگرام پر مشترکہ بیان جاری کیا ہے جس میں انہوں نے میڈیا اور مداحوں سے اپیل کی ہے کہ اس مشکل وقت میں انہیں اور تنیشا کے خاندان کو تھوڑا وقت دیا جائے۔
مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ شیزان پر الزام لگا ہے اور پولیس اس کی تحقیقات کر رہی ہے، پولیس کو فیصلہ کرنے دیں، مجھے یقین ہے کہ ایک بے گناہ کو بھونڈے طریقے سے پھنسایا جا رہا ہے۔
View this post on Instagram
دونوں بہنوں نے مزید کہا کہ ’ہمیں بھارتی عدالتی نظام پر پورا بھروسہ ہے اور امید ہے کہ جیت حق کی ہی ہوگی، ہماری خاموشی کو کمزوری نہ سمجھا جائے، صحیح وقت آنے پر ہم بات کریں گے تب تک ہماری پرائیوسی کا احترام کیجئے۔‘
بھارت میں کچھ حلقے تنیشا کی موت میں مذہبی پہلو کو بھی شامل کر رہے ہیں تاہم شیزان کے وکیل روپیش جیسوال نے میڈیا کو بتایا کہ ’تحقیقات جاری ہیں، میں زیادہ تفصیل میں نہیں جاؤں گا، تنیشا کو ڈپریشن کا مسئلہ تھا اور ان کی دماغی صحت سے متعلق قریبی لوگ جانتے تھے، تنیشا نے پہلے بھی خودکشی کی کوشش کی تھی، یہاں تک کہ تفتیشی افسران بھی تنیشا کی ذہنی کیفیت سے واقف ہیں، اس معاملے میں کوئی مذہبی پہلو نہیں ہے۔‘