ویب ڈیسک:ماہرین آثار قدیمہ نے کھدائی کیے بغیر متحدہ عرب امارات کے علاقے العین میں ہزاروں سال پرانے آثار کو دریافت کر لیا ہے۔
خلیفہ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے ماہرین نے زمین کے اندر جانچ پڑتال کرنے والے ریڈار جی پی آر کے ذریعے العین کے خطے کا ایک آرٹی فیشل انٹیلی جنس مبنی ماڈل تیار کیا۔
اس ماڈل سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ خطہ کانسی کے عہد سے لے کر اسلامی دور تک انسانی سرگرمیوں کا مرکز رہا ہے، محققین نے زمین کے اندر دفن قدیم آثار کا ایک تفصیلی تھری ڈی ماڈل تیار کیا جو نخلستان کے مشرقی سرے پر موجود ہیں،جی پی آر ٹیکنالوجی نے اس جگہ کی ان تفصیلات کو ظاہر کیا جن کا علم محققین کو نہیں تھا کیونکہ وہ تاریخی آثار وقت کے ساتھ ریت کے ڈھائی میٹر نیچے دب چکے ہیں۔
ماہرین کے مطابق سب سے اوپر آثار اسلامی عہد سے تعلق رکھتے ہیں جبکہ گہرائی میں موجود آثار کانسی کے عہد (3300 سے 1200 قبل مسیح) اور لوہے کے عہد (1200 سے 550 قبل مسیح) کے ہیں۔