ایک نیوز:سندھ کے سرکاری اسکولوں میں پڑھنے والے طلبا کا مستقبل خطرے میں پڑ گیا،لاکھوں طلبا کو سرکار کی جانب سے مفت فراہم کی جانے والی درسی کتابیں نہ مل سکیں۔
تعلیمی سال کا آغاز ہوئے مہینہ ہونےکو ہے لیکن کراچی سے کشمور تک سرکاری اسکولوں کو سرکار کی جانب سے مفت فراہم کی جانے والی درسی کتابیں نہ مل سکیں۔سندھ کے سرکاری اسکولوں میں زیر تعلیم طلبا اسکول تو جا رہے ہیں لیکن کورس کی کتابیں نہ ملنے کے سبب شدید پریشانی میں مبتلا ہیں۔
کتابوں کے بحران پر چیئرمین سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ آغا سہیل پٹھان نے کتابوں کی کمی پر انکشاف کیا کہ کتابوں کے 41 لاکھ سیٹس کی خریداری کے لیے بورڈ نے سوا دو ارب روپے کا ٹینڈر کیا تھا جس میں سے 30 لاکھ سیٹس مل سکے۔
چیئرمین سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ آغا سہیل پٹھان نے کتابوں کے بحران کی ذمہ داری ڈالر کی بڑھتی قیمت، سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی سابقہ انتظامیہ اور تعلقہ ایجوکیشن آفیسرزپر عائدکر دی ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا ہےکہ اگر حکومت ایمرجنسی بنیادوں پر پیسے دے دیتی ہے تو ہنگامی بنیادوں پر ٹینڈر کروا کر 15 سے 20 دن میں کمی کو پورا کیا جاسکتا ہے۔