دریائے ستلج میں سیلاب،زمینی رابطہ منقطع،نقل مکانی کی کوشش میں 6افرادڈوب گئے

دریائے ستلج میں سیلاب،زمینی رابطہ منقطع،نقل مکانی کی کوشش میں 6افرادڈوب گئے
کیپشن: دریائے ستلج میں سیلاب،زمینی رابطہ منقطع،نقل مکانی کی کوشش میں 6افرادڈوب گئے

ایک نیوز: بورے والا میں دریائے ستلج میں درمیانے درجے کے سیلاب کی صورتحال برقرار ہے، جلالپور پیروالہ میں حفاظتی بند ٹوٹنے سے پانی آبادی میں داخل،100 سے زائد دیہات زیر آب آ گئے،زمینی رابطہ منقطع ،نقل مکانی کی کوشش میں 6 افراد ڈوب گئے۔

تفصیلات کے مطابق زمین کے کٹاؤ کے باعث زمینی رابطہ منقطع ہوگیا، سڑکیں پانی میں بہہ گئیں ہیں۔سیلاب کی صورتحال کی وجہ سے متعدد آبادیوں کا دوسرے علاقوں سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔سیلاب کے باعث مکان گرگئے جبکہ سامان، جانور پانی میں بہہ گئے، ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں زیر آب آگئیں ہیں۔

جلالپور پیروالہ میں دریائے ستلج پر پانی میں مسلسل اضافہ بستی نون والہ کا عوامی حفاظتی بند ٹوٹٹنے سے سیلابی پانی آبادی میں داخل ہوگیا۔سیلابی پانی کی وجہ سے سینکڑوں ایکڑ فصلیں زیرآب آ گئیں اورعلاقہ مکین امداد کے منتظرہیں۔

پاکپتن/دریائےستلج میں سیلاب،6افرادڈوب گئے

دریائے ستلج میں اونچے درجے کے سیلاب کے سبب  100 سے زائد دیہات زیر آب آ گئے، نقل مکانی کی کوشش میں 6 افراد ڈوب گئے۔ پاکپتن کے قریب دریائے ستلج میں بابا فرید پل کے قریبی حفاظتی بند ٹوٹنے کا خدشہ پیدا ہو گیا، ضلعی انتظامیہ نے حفاظتی بند کو مضبوط بنانے کیلئے ہیوی مشینری طلب کر لی۔سیلابی پانی مختلف مقامات پر دیہات میں داخل ہو گیا جہاں کھڑی فصلیں تباہ ہو گئیں، 100 سے زائد دیہات کے مکین شدید مشکلات سے دوچار ہیں جہاں گھروں میں پانی داخل ہونے سے گھریلو سامان سیلاب کی نذر ہو گیا۔ متاثرین کے پاس کھانے پینے کا سامان تک موجود نہیں، اہل خانہ کو نقل مکانی کرواتے ہوئے 6 افراد پانی میں ڈوب گئے۔ متاثرین کھلے آسمان تلے امداد کے منتظر ہیں۔

چشتیاں /دریائے ستلج کےپانی میں مسلسل اضافہ

چشتیاں کے مقام پر بھی دریائے ستلج میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہوا ہے، حبیب کوٹ، دولہ عاکوکا، بونگا بلوچاں.سیال بند، بدھ بند سمیت متعدد بند ٹوٹ گئے ،متعدد حفاظتی بند ٹوٹنے سے بستیوں کا آپس میں زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔حفاظتی بند ٹوٹنے کے باعث مہتہ جھیڈو، دولہ عاکوکا بستی سمیت چھوٹے بڑی 70 بستیوں کے گھروں اور فصلوں میں پانی داخل ہوگیا جس سے علاقہ مکین پانی میں پھنس گئے۔

چشتیاں کے مقام پر سیلابی پانی متاثرین کے متعدد قیمتی مویشی اور سامان بہا لے گیا، کچھ دیہاتوں سے لوگ اپنی مدد آپ کے تحت نقل مکانی پر مجبور ہیں، مکئی، کماد، تل، کپاس، چاول کی سینکڑوں ایکڑ فصل متاثر ہوگئی ہیں۔ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ شدید پانی کے باعث لوگوں اور مویشیوں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا جا رہا ہے۔

قصور/دریائےستلج میں سیلاب،کچےمکان گرگئے 

دریائے ستلج میں قصور کے مقام پر بھی اونچے درجے کا سیلاب ہے جس کی وجہ سے ویلے والا دفاعی بند پھر ٹوٹنے کا خدشہ ہے، 500 میٹر بند پانی میں بہہ چکا ہے، ستلج کے اردگرد اپر اور ڈاؤن سٹریم پر واقع دیہاتوں میں پانی ہی پانی جمع ہے۔قصور میں کئی مقامات پر کچے مکانات گر گئے جبکہ پانی کے تیز بہاؤ کی وجہ سے مختلف کچے بند پانی کی نظر ہو گئے ہیں۔

محکمہ ایری گیشن قصور کا کہنا ہے کہ گنڈا سنگھ والا کے مقام پر ایک لاکھ 22 ہزار کیوسک پانی 22.80 فٹ بلندی سے بہہ رہا ہے، حسینی والا ہیڈ ورکس پر ایک لاکھ 43 ہزار کیوسک پانی گزر رہا ہے۔

 پی ڈی ایم اے/رپورٹ جاری

پی ڈی ایم اے کی جانب سےجاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 23 اگست سے 26 اگست کے دوران بہاولپور، قصور اور اوکاڑہ میں دریائے ستلج سے منسلک علاقوں میں سیلابی صورت حال میں بہتری آنا شروع ہوگئی ہے۔

 پی ڈی ایم اے کے مطابق تین روز میں 100 سے زائد دیہات میں سیلاب کا پانی اتر چکا ہے جبکہ اوکاڑہ میں 107 سے کم ہوکر 76 دیہات و موضع جات زیر آب ہیں۔بہاولپور کے 109 سے کم ہو کر47 دیہات و موضع جات جبکہ قصور کے 180 سے کم ہو کر 93 دیہات و موضع جات اب بھی زیر آب ہیں۔وہاڑی کے 77، بہاولنگر کے 155 اور لودھراں کے صرف 14 دیہات و موضع جات زیر آب ہیں۔