ایک نیوز :ایسٹونیا کی وزیر اعظم نے شوہر کے روس سے تجارتی تعلقات کی بناپر مستعفی ہونے سے انکار کر دیا۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق وزیراعظم کے خاوند ایک ایسی کمپنی کی ملکیت میں حصہ دار ہیں جو روس میں اپنے آپریشنز جاری رکھے ہوئی ہے،ایسٹونیا کے دو بڑے اخبارات نے وزیراعظم سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا جبکہ دو عوامی سروے میں حصہ لینے والے افراد کی اکثریت کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کو مستعفی ہوجانا چاہئے ۔
خاتون وزیراعظم کالس کا کہنا تھا کہ وہ نہیں سمجھتیں کہ ان کے خاوند کی کمپنی نے کچھ بھی غلط کیا ہے۔وزیراعظم کے خاوند نے کہا کہ کمپنی کے جس کاروبار پر سوال اٹھ رہے ہیں میں وہ فروخت کر رہا ہوں۔
خیال رہے کہ ایسٹونیا کی وزیراعظم نے یورپ کے کاروباری اداروں اور شخصیات کو ماسکو کے ساتھ تعلقات ختم کرنے کیلئے زور دیا تھا،وہ یورپی یونین اور نیٹو میں روس کی بڑی ناقد ہیں اور انہیں نیٹو کے مستقبل کے سیکرٹری جنرل کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔
ایسٹونیا کے نشریاتی ادارے نے رواں ہفتے خبر دی تھی کہ 'اسٹارک لاجسٹکس' نامی کمپنی میں وزیراعظم کالس کے خاوند اروہ ہالک بلاواسطہ 25 فیصد حصص کے مالک ہیں،یہ کمپنی روس میں قائم کنٹینر فیکٹری کو رسد پہنچاتی ہے، یہ فیکٹری بھی ایسٹونیا کی ایک کمپنی کی ملکیت ہے۔
میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایسٹونین کمپنی نے یوکرین جنگ شروع ہونے کے بعد سے اب تک 15 لاکھ یورو کمائے ہیں،وزیراعظم کے خاوند نے اعلان کیا ہے کہ وہ کمپنی میں اپنے حصص فروخت کرکے بورڈ آف ڈائریکٹرز سے مستعفی ہوجائیں گے۔