ایک نیوز :وزیراعلیٰ مریم نواز نے مری،گلیات کے ہسپتالوں میں کارڈیک سمیت تمام سہولیات سمیت فعال کرنےکاحکم دیدیا۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف تیز برستی بارش میں ساملی سید محمد حسین گورنمنٹ ٹی بی سینیٹوریم ہسپتال پہنچ گئیں ۔پہاڑیوں علاقوں میں ایمرجنسی کی صورت مریضوں کی منتقلی کے لئے ہیلی پیڈ اور ایئر سٹریپ بنانے کی ہدایت کر دی۔
وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نےمدر اینڈ چائلڈ بلاک فوری طور پرفنکشنل کرنے، ڈاکٹرز، سٹاف کی تعیناتی اور ان کی رہائشوں کے لئے فوری اقدامات کرنے کی ہدایت کردی ۔
وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کا ساملی ہسپتال میں جنرل وارڈز قائم کرنے کا حکم ،ساملی ہسپتال میں جدید ترین کارڈیک بلاک قائم کرنے کی ہدایت کردی ۔
وزیراعلیٰ کاکہنا تھا کہ سید محمد حسین گورنمنٹ ٹی بی سینیٹوریم ہسپتال میں کینسر کے علاج کے لئے اینکالوجی یونٹ بھی بنے گا۔ میڈیسن، سرجرجی، یورلوجی، آرتھو، آئی، ای این ٹی وارڈز بنیں گے۔
وزیراعلی مریم نوازشریف کی مری میں تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال اور ساملی ہسپتال میں مریضوں کی منتقلی کے لئے ٹرانسپورٹ فوری طور چلانے کی ہدایت کی۔او پی ڈی، وارڈ اور دیگر شعبوں کا جائزہ لیا ۔
وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے او پی ڈی میں لیڈی ڈاکٹر سے ہسپتال اور مریضوں کے بارے میں دریافت کیا۔ او پی ڈی میں موجوو خاتون کے بھائی کے فوری علاج کے لئے اقدامات کی ہدایت کی
مریم نواز کاکہنا تھا کہ مریض کی منتقلی کے لئے میرے ہیلی کاپٹر بھی چاہیے تو حاضر ہے۔
وزیر اعلیٰ مریم شریف ٹی بی وارڈ پہنچ گئیں اور ہر مریض کے پاس جا کر تیمارداری کی ۔وزیر اعلیٰ نے مریضوں سے علاج کے بارے میں دریافت کیا، جلد صحت یابی کے لئے دعائیں دیں۔
ٹی بی کے مریض راجا اسرار نے وزیراعلیٰ سے کہا کہ ہماری بیٹی حال پوچھنے آئی ہے، میں بہت خوش ہوں۔
وزیر اعلیٰ مریم نوا ز نے مریض راجا اسرار کے بیٹے کو نصیحت کی کہ ماں باپ بہت بڑے سہاراہوتے ہیں، خدمت میں کسر نہ رہنے دیں۔
وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے مریضوں سے ادویات کی مفت فراہمی اور علاج کے بارے میں دریافت کیا۔سید محمد حسین گورنمنٹ ٹی بی سینیٹوریم ہسپتال کے انتظامات اور علاج پر اطمینان کااظہار کیا۔
وزیراعلی مریم نوازشریف نے ساملی سینیٹوریم ہسپتال سٹور روم کا بھی معائنہ کیا۔ ساملی ہسپتال کیمٹی روم میں تفصیلی بریفنگ بھی دی گئی
ایم این اے اسامہ راجااشفاق سرور، ایم پی اے بلال یامین ستی،چیف سیکرٹری زاہد اختر، کمشنر عامر خٹک، اے بی سی آر، اسسٹنٹ کمشنر، سی ای او ہیلتھ، ایم ایس اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔