ایک نیوز : اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے کہا ہے کہ سیاسی معاملات سیاستدانوں کو ہی حل کرنے چاہئیں، آئین بڑا واضح ہے کہ پیسہ خرچ کرنے کا اختیار صرف عوام کے منتخب نمائندوں کے پاس ہے۔
’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال افسوسناک ہے، کسی بھی ملک میں جب ایسی صورتحال ہو تو کوئی تعمیری کام نہیں ہوسکتا۔
راجا پرویز اشرف نے کہا کہ میں نے کل چیف جسٹس آف پاکستان کو خط لکھا ہے جس میں نے پارلیمان میں موجود عوام کے منتخب نمائندگان کے احساسات کی ترجمانی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ پارلیمنٹ سپریم ہے اور تمام اداروں کی ماں ہے، میں نے چیف جسٹس سمیت تمام فاضل ججز کو وہ خط بھجوایا ہے، خط کا مقصد ملک کو ہیجانی کیفیت سے باہر نکالنا تھا۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ میں نے خط میں چیف جسٹس کو لکھا ہے کہ سپریم کورٹ نے اپنی حد سے تجاوز کیا ہے، مالی معاملات کی اجازت صرف پارلیمنٹ دے سکتی ہے کیونکہ یہ اختیار حکومت یا کابینہ کے پاس بھی نہیں ہے، اگر ادارے اپنی حدود سے نکل کر دوسرے کی حدود میں جائیں گے تو فساد کی صورتحال پیدا ہوگی جس کے نتیجے میں کسی کی عزت محفوظ نہیں رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ ضروری ہے کہ ادارے اپنے دائرہ کار میں رہیں، ہمیں اپنی ذاتی انا سے بلند ہوکر اس معاملے کو دیکھنا ہوگا۔
راجا پرویز اشرف نے کہا کہ آئین بڑا واضح ہے کہ پیسہ خرچ کرنے کا اختیار صرف عوام کے منتخب نمائندوں کے پاس ہے، سیاسی معاملات سیاستدانوں کو ہی عدالت کرنے ہیں، یہ سپریم کورٹ یا کسی عدالت میں نہیں جانے چاہئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جب بھی کوئی سیاسی معاملہ عدالت میں گیا تو اس سے عدالت کی عزت میں بھی کمی واقع ہوئی ہے، عدالت غیرضروری طور پر زیر بحث آئی اور اس پر تنقید ہوئی، عدالت نے یہ بات ٹھیک کہی ہے کہ آپ لوگ اپنا سیاسی مسئلہ خود بیٹھ کر ٹھیک کریں اور ان کو وقت دیا جانا چاہیے۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ پارلیمان نے ہمیشہ ماں کا کردار ادا کیا، اگر اس کی توقیر نہ کی گئی اور اس کی جگہ لینے کی کوشش کی گئی، اس کے اختیارات سلب کرنے کی کوشش کی گئی تو سارا معاشرہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوجائے گا۔