ایک نیوز: کراچی سے لاہور جانے والی کراچی ایکسپریس کی بوگی میں آگ لگنے کے واقعے میں نئی پیشرفت سامنے آگئی۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ رات کراچی سے لاہور جانے والی کراچی ایکسپریس کی بوگی میں سکھر کے قریب آگ لگ گئی، حادثے میں خاتون سمیت 2 افراد جاں بحق اور 4 بچے لاپتا ہوئے، تاہم ڈی سی او ریلوے کا کہنا ہے کہ ایک خاندان کے 2 بچے لاپتا ہوئے تھے جو بوگی نمبر 18 سے مل گئے۔
ڈی سی او ریلوے محسن سیال نے بتایا کہ ٹرین سے گر کر زخمی ہونے والی خاتون اسپتال میں دم توڑ گئی، جب کہ بوگی سے ملنے والی جلی ہوئی لاش کی شناخت کی جا رہی ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ بوگی کی مکمل جانچ پڑتال کے بعد ہی واضح ہو سکے گا کہ مزید ہلاکتیں ہوئی ہیں یا نہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹرین کی بوگی میں آگ ٹنڈو مستی اور خیرپور کے درمیان لگی تھی، جس کے باعث مسافروں نے چلتی ٹرین سے چھلانگیں لگائی تھیں۔
آتشزدگی کے واقعے کے بعد اندرون ملک جانے والی ٹرینوں کو مختلف اسٹیشنوں پر روک لیا گیا، تاہم اس وقت ٹرین کے اپ ٹریک اور ڈاؤن ٹریک کو بحال کر دیا گیا ہے، اور تمام ٹرینیں اپنی منزل کی جانب روانہ ہو چکی ہیں۔
دوسری طرف ٹرین حادثے میں لاپتا ہونے والے بچوں کے والد اکرام نے بتایا کہ ان کے 4 بچے لاپتا ہوئے ہیں، جن میں ان کی ایک بیٹی اور3 بیٹے شامل ہیں۔
ڈی سی او سکھر محسن سیال کے مطابق آتش زدگی کے بعد فائر بریگیڈ کی 2 گاڑیوں نے بوگی میں لگنے والی آگ پر قابو پایا، متاثرہ بوگی کے مسافروں کو دوسری بوگی میں منتقل کیا گیا۔