ایک نیوز: شیخ رشید کی حراست کیخلاف درخواست کی سماعت پر عدالت نے اہم ریمارکس میں کہا ہے کہ اگر شیخ رشید راولپنڈی سے برآمد ہوئے تو آرپی او کیخلاف کیس چلے گا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ میں سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کی حراست کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔ کیس کی سماعت جسٹس صداقت علی خان نے کی۔ شیخ رشید کی جانب سے ایڈووکیٹ سردار عبدالرازق خان عدالت میں پیش ہوئے۔
آر پی او راولپنڈی سید خرم علی عدالت میں پیش ہوگئے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ آر پی او صاحب بتائیں شیخ رشید سے متعلق کیا پراگریس ہے۔ اس پر آرپی او نے بتایا کہ شیخ رشید ہمارے پاس نہیں اور جہاں سے گرفتار کیا گیا وہ بھی ہماری حدود نہیں۔
عدالت نے آر پی او سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ کیا آپ لکھ کر دینے کو تیار ہیں کہ شیخ رشید آپ کے پاس نہیں؟ اگر کل کو شیخ رشید راولپنڈی سے برآمد ہوا تو آپ کے خلاف کیس چلے گا۔
جس پر آر پی او راولپنڈی نے عدالت سے ایک ہفتے کا وقت مانگ لیا۔ عدالت نے حکم دیا کہ ایک ہفتے کے اندر شیخ رشید اور اسکے ساتھ گرفتار دو دیگر اشخاص سے متعلق عدالت کا آگاہ کریں۔ جسٹس صداقت علی خان نے ریمارکس دیے کہ آر پی او صاحب امید ہے آپ شیخ رشید سے متعلق کوئی اچھی پیشرفت سے عدالت کو آگاہ کریں گے۔
شیخ رشید کے وکیل نے کہا کہ شیخ رشید کو راولپنڈی پولیس نے گرفتار کیا ہے ہمارے پاس شواہد موجود ہیں۔
عدالت نے آر پی او راولپنڈی کو پیر 2 اکتوبر تک کا وقت دے کر سماعت ملتوی کردی۔ کیس کی آئندہ سماعت 2 اکتوبر کو ہوگی۔