ایک نیوز: توشہ خانہ کیس کی لاہور ہائیکورٹ میں سماعت کے دوران عدالتی حکم کے باوجود جواب جمع نہ کروانے پر وکیل الیکشن کمیشن کی سخت سرزنش کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق توشہ خانہ تحائف کو الیکشن کمیشن کے کاغذات میں ظاہر نہ کرنیوالے سیاستدانوں کیخلاف درخواست پر لاہور ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی۔ جسٹس راحیل کامران شیخ نے شہری تنویر سرور کی درخواست پر سماعت کی۔
دوران سماعت عدالت نے جواب داخل نہ کرانے پر وکیل الیکشن کمیشن کی سرزنش کردی۔
جسٹس راحیل کامران شیخ نے دوران سماعت کہا کہ آپ نے عدالتوں کا مذاق بنایا ہوا ہے۔ ایک مہینہ ہوگیا ہے اس درخواست کو، جواب نہیں دیا، میں آج ہی اس درخواست پر فیصلہ کردیتا ہوں۔
وکیل الیکشن کمیشن نے استدعا کی کہ جواب داخل کرانے کیلئے مہلت دی جائے۔ عدالت نے الیکشن کمیشن کے وکیل کو تحریری جواب کیلئے آخری مہلت دیدی۔ عدالت نے الیکشن کمیشن کو 2 اکتوبر تک جواب کیلئے مہلت دیدی۔
ایڈووکیٹ ندیم سرور کی جانب سے درخواست دائر کی گئی ہے۔ جس میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے جانبداری کا مظاہرہ کیا، صرف ایک شخصیت کے خلاف کارروائی کی گئی، الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ کیس میں پسند اور نا پسند کو ملحوظ خاطر رکھا، چیئرمین تحریک انصاف کے خلاف توشہ خانہ میں کاروائی کر کے نااہل قرار دیا گیا، الیکشن کمیشن نے کسی دوسرے رکن اسمبلی کے خلاف شکایت درج نہیں کی، تحائف لینے اور ظاہر نہ کرنے والے اراکین اسمبلی کے خلاف یکساں کارروائی ہونی چاہیے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت الیکشن کمیشن کو توشہ خانہ کے تحائف ظاہر نہ کرنے والے ممبران اسمبلی کے خلاف قانونی کارروائی کا حکم دے۔