ایک نیوز:حال ہی میں ایک نئی تحقیق سےیہ بات معلوم ہوئی ہےکہ ای سگریٹ کے بخارات ان نوجوانوں میں دمے کا خطرہ بڑھا دیتے ہیں جنہوں نے کبھی سگریٹ بھی نہیں پیاہوتا۔
امریکی ریاست ٹیکساس کی اے اینڈ ایم یونیورسٹی کے محقق اور مطالعے کے مرکزی مصنف ٹیھون رو کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ای سگریٹ کے استعمال کو کم کرنے کیلئے ہمیں متعدد اقدامات کرنے ہوں گے جس میں ای سگریٹ کے استعمال کے نقصان دہ اثرات کے بارے میں آگاہی فراہم کرنا، سخت ضابطوں کا نفاذ اور ذہنی صحت کیلئے متبادل طریقہ کار کو فروغ دینا شامل ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق محققین نے کہا کہ تمباکونوشی صحت کیلئےنقصان دہ عمل ہےمگرای سگریٹ میں عام سگریٹ کے مقابلے میں کم زہریلے مادے ہوتے ہیں، لیکن پھر بھی ان میں نقصان دہ کیمیکلز کا مرکب ہوتا ہے اور یہ سانس کی بیماریوں کا خطرہ بڑھاتے ہیں۔
دمے کی حالت میں گھرگھراہٹ، سانس پھولنا، سینے میں جکڑن اور کھانسی ہوتی ہے۔ بیماری کے کنٹرول اور روک تھام کے امریکی مراکز کے مطابق اسے ادویات اور محرکات سے بچ کر کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔