ایک نیوز نیوز: پاکستان میں ایک مرتبہ پھر بجلی بحران شدید ہونے کا خطرہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق حکومت نے مہنگے ایندھن سے چلنے والے 7339 میگاواٹ کے پاور پلانٹس بند کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ اس حوالے سے سستی بجلی کی پیداوار کا 10 سالہ منصوبہ منظوری کیلئے نیپرا کو بھیج دیا گیا ہے، اس حوالے سے نیپرا نے تصدیق بھی کردی ہے۔
نیپرا کے مطابق این ٹی ڈی سی کی جانب سے سستی بجلی کا منصوبہ نیپرا کو بھجوایا گیا، سستی بجلی کا انڈیکیٹو جنریشن کیپسٹی ایکپینشن پلان 2022 سے 2031 تک تجویز کیا گیا اور منصوبے کے تحت 14 ہزار159 میگاواٹ سستی بجلی سسٹم میں شامل کرنےکی تجویز دی گئی ہے۔
نیپرا کا کہنا ہے کہ سال 2022 تا 2031 بجلی کی طلب 44 ہزار668 میگاواٹ تک لے جانے کا تخمینہ تجویز کیا گیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق نیپرا سستی بجلی کے طویل مدتی منصوبے پر 19 اکتوبر کوسماعت کرے گا، منصوبے میں صوبائی حکومتوں کی تجاویز بھی شامل کی گئی ہیں۔
مجوزہ منصوبے میں فرنس آئل کے 11 اور درآمدی ایل این جی والے 5 پاورپلانٹس بند کرنےکی تجویز بھی شامل ہے۔
مجوزہ منصوبے کے مطابق گیس سے چلنے والے 3 اور کے الیکڑک کے 682 میگاواٹ کے پلانٹس بند کرنے کی تجویز بھی شامل ہے۔