ایک نیوز نیوز: سارہ انعام قتل کیس میں نامزد سینئر صحافی ایاز امیر کا مزید ایک روزہ اور بیٹے شاہنواز امیر کا مزید تین روز کا جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق سارہ انعام قتل کیس میں ایک روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر ایاز امیر اور دو روزہ ریمانڈ مکمل ہونے پر مرکزی ملزم شاہنواز امیر کو سینئر سول جج محمد عامر عزیز کی عدالت میں پیش کیا گیا۔دوران سماعت جج نے حکم دیتے ہوئے کہا کہ عدالت میں رش زیادہ ہے جو ان کے وکیل ہیں صرف وہی پیش ہوں، اتنی رش میں تو آواز بھی نہیں سنی جائے گی، غیر متعلقہ افراد باہر چلے جائیں۔
سماعت کے دوران پولیس کی جانب سے ملزم ایاز امیر کا سات دن کا جسمانی ریمانڈ دینے کی استدعا کی گئی۔
عدالت نے ملزم ایاز امیر کا جسمانی ریمانڈ دینے کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کیا۔
عدالت نے کچھ دیر بعد فیصلہ سناتے ہوئے ایک دن کا جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔
دوسری جانب صحافی ایاز امیر نے عدالت میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ میں خود ہی اپنا کیس لڑوں گا۔
ملزم ایاز امیر کا کہنا تھا کہ واقعے کے وقت چکوال میں تھا، واقعے کی اطلاع خود اسلام آباد پولیس کو دی، آئی جی موجود نہیں تھے تو ایس پی کو اطلاع دی گئی۔
ملزم ایاز امیر نے مزید کہا کہ مجھے خدشہ تھا کہ واقعے میں کوئی اور زخمی نہ ہو جائے۔ملزم ایاز امیر کا عدالت میں کہنا تھا کہ معاشرے میں ایسی وارداتیں ہوتی ہیں تو کرائم سین کو تبدیل کر دیا جاتا ہے۔