ویب ڈیسک: وفاقی پولیس نے سنگجانی کے علاقے میں پولیس کی قیدی بسوں پر حملے کا مقدمہ درج کرلیا۔
پولیس کے انسپکٹر لیاقت علی کی مدعیت میں 82 قیدیوں اور متعدد حملہ آوروں کے خلاف تھانہ سنگجانی میں مقدمہ درج کیا گیا جس میں انسداد دہشتگردی ایکٹ کی دفعہ 7ATA سمیت سنگین نوعیت کی 11دفعات شامل کی گئی ہیں۔
مقدمے کے متن کے مطابق عدالت میں زیر حراست ملزمان کی پیشی کے موقع پر حملے کی منصوبہ بندی کی گئی، چار مشکوک گاڑیاں بھی دیکھی گئیں۔
82 افراد کو عدالت میں پیشی کے بعد اٹک جیل منتقل کیا جا رہا تھا، ٹول پلازہ کے قریب 35 سے 40 مسلح افراد نے فائرنگ کی اور لاٹھیوں سے حملہ کیا، ملزمان کو لیجانے والی وین پر چند افراد نے فائرنگ کی، حملہ آوروں کی جانب سے زیر حراست ملزمان کو قیدی وین سے آزاد کروایا، جبکہ پولیس پربھی حملہ کیا جس سےاہلکار زخمی ہوئے۔
ملزمان نے فائرنگ کر کے ٹائر برسٹ کیا، لوہے کے راڈ سے وینز کا تالا توڑا گیا، پولیس موقع پر پہنچی تو سرکاری گاڑیوں کے شیشے توڑے جارہے تھے، گاڑی سے اترنے کے بعد قیدی بھی حملہ آوروں کے ساتھ مل گئے اور پولیس پر حملہ کیا، فرار ہونے والے متعدد قیدیوں اور 4 حملہ آوروں کو گرفتار کر لیا گیا۔
بعدازاں پولیس نے گرفتار 82 ملزمان کو انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا اور جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی۔ وکیل نے کہا کہ پولیس ملزمان کو چھوڑنا نہیں چاہتی اس لیئے جھوٹا وقوعہ بنایا گیا۔
انسداد دہشتگردی عدالت نے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔