یونی لیور کےشیمپو ؤں میں کینسر کا خدشہ

بینزین کی نمائش کے نتیجے میں لیوکیمیا اور خون کے دیگر کینسر ہو سکتے ہیں۔
کیپشن: بینزین کی نمائش کے نتیجے میں لیوکیمیا اور خون کے دیگر کینسر ہو سکتے ہیں۔

ایک نیوز نیوز: یونی لیور پبلک لمیٹڈکمپنی نے ایروسول ڈرائی شیمپو کےمشہور برانڈ   ڈوو اور ٹریسمے کو  کینسر کے خدشات کی وجہ سے امریکا میں بند کر دیا ہے۔ 

تحقیق کے مطابق ڈرائی شیمپو  بینزین نامی کیمیکل سے آلودہ تھے جو کینسر کا سبب بن سکتے ہیں۔ کمپنی نے اس کے علاوہ دوسرے برانڈز کے ڈرائی شیمپو  Nexxus، Suave اور Tigi کو بھی بند کردیاہے۔ 

یونی لیور کی جانب سے مصنوعات میں پائی جانے والی بینزین کی مقدار جاری نہیں کی گئی لیکن اس کو بڑی مقدار میں امریکا سے واپس بلایا جا رہا ہے۔ 
امریکی ایف ڈی اے کا کہنا ہے کہ بینزین کی نمائش کے نتیجے میں لیوکیمیا اور خون کے دیگر کینسر ہو سکتے ہیں۔ یہ اقدام اکتوبر 2021 سے پہلے کی مصنوعات  سے متعلق ہے۔ اس اقدام نے ایک بار پھر ذاتی نگہداشت کی مصنوعات میں ایروسول کی حفاظت کے بارے میں سوالات اٹھا دیے ہیں۔ پچھلے ڈیڑھ سال میں متعدد ایروسول  مصنوعات کو بند کیا گیا جس میں جانسن اینڈ جانسن کی نیوٹروجینا، ایج ویل پرسنل کیئر کمپنی کی کیلے بوٹ اور بیئرزڈورف اے جی کا کاپرٹون اور پراکٹر اینڈ گیمبل کمپنی جیسے سپرے آن اینٹی پرسپیرنٹ شامل ہیں. ویلیشر  نامی تجزیاتی لیبارٹری کے ذریعے اس طرح کی مصنوعات میں بینزین کی بڑی مقدار شامل ہے۔ 

 پی این جی نےویلیشر   کے نتائج کے بعد ایروسول مصنوعات  کا تجربہ کیا جس کے بعد کمپنی نے بینزین کی آلودگی کا حوالہ دیتے ہوئے دسمبر میں اپنے پینٹین اور ہربل ایسنسز ڈرائی شیمپو کو بند کرنے کا فیصلہ کیا۔ 

ویلیشر    کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈیوڈ لائٹ کا کہنا ہے کہ جو کچھ ہم نے دیکھا ہے اس کو دیکھتے ہوئے یہ سمجھ میں آتا ہے کہ صارفین کو  ایروسول ڈرائی شیمپو، بینزین کی آلودگی سے بہت زیادہ متاثر ہو سکتی ہیں ۔

ایف ڈی اے کا کہنا ہے کہ ذاتی دیکھ بھال کیلئے استعمال ہونے والے اسپرے جیسے ڈرائی شیمپو میں اکثر پروپین اور بیوٹین جیسے پروپیلنٹ ہوتے ہیں جو کہ خام تیل کو صاف کرکے بنائے جانے والے پیٹرولیم ڈسٹلٹس ہوتے ہیں۔بینزین پیٹرولیم مصنوعات کی ایک معروف آلودگی ہے۔ ایف ڈی اے نے تصدیق کی ہے کہ پروپیلنٹ بینزین کی آلودگی کی ایک وجہ ہے۔