ایک نیوز نیوز: وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن اور برطانیہ کے نئے وزیراعظم رشی سونک نے ٹیلیفونک گفتگو میں یوکرین کی حمایت جاری رکھنے اور چین کا مقابلہ مل کر کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
صدر بائیڈن نے رشی سونک کے برطانیہ کے وزیراعظم مقرر ہونے کے چند گھنٹوں بعد اُن کو فون کیا۔وائٹ ہاؤس کے بیان میں کہا گیا کہ دونوں رہنماؤں نے امریکہ اور برطانیہ کے درمیان موجود ’خصوصی تعلقات‘ کی بھی توثیق کی، اور کہا کہ وہ عالمی سلامتی اور خوشحالی کو آگے بڑھانے کے لیے مل کر کام کریں گے۔
دونوں رہنماؤں نے یوکرین کی حمایت کرنے اور روس کو اس کی جارحیت کے لیے جوابدہ ٹھہرانے کے لیے مل کر کام کرنے کی اہمیت پر اتفاق کیا۔وائٹ ہاؤس نے کہا کہ بائیڈن اور رشی سوناک نے چین کی طرف سے درپیش چیلنجوں سے نمٹنے پر بھی اتفاق کیا، جسے اب واشنگٹن عالمی سطح پر اپنے بڑے جغرافیائی سیاسی اور اقتصادی حریف کے طور پر دیکھتا ہے۔
اس سے جو بائیڈن نے ایک ٹویٹ میں سوناک کو برطانیہ کے وزیراعظم منتخب ہونے پر مبارکباد دی تھی ۔انہوں نے برطانیہ کے پہلے غیر سفید فام وزیراعظم کی نامزدگی کو بہت حیران کن اور ایک سنگِ میل‘ قرار دیا تھا۔
برطانیہ یوکرین کی فوج کو مسلح کرنے اور اس کی حمایت کرنے میں امریکہ کا ایک اہم یورپی اتحادی رہا ہے اور وہ رواں سال فروری میں شروع ہونے والے روسی حملے کو پسپا کرنے کی کوششوں میں شامل ہے۔