ایک نیوز نیوز:پاکستان کی30فیصد آبادی میں پنجابی زبان بولی جاتی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان میں بولی جانے والی دیگر زبانوں کے حوالے سے ماں بولی پروگرام ترتیب دیا گیا ۔ماں بولی کے نام سے منعقدہ تقریب، میں ہندکو، سرائیکی، سندھی، پنجابی، پشتو، بلوچی اور پوٹھوہاری کے فصیح بولنے والے علاقائی بولنے والوں اور پاکستان بھر کی ادبی شخصیات کی ایک بہت ہی متاثر کن لائن اپ کو پیش کیا۔ مقررین میں اصحاب حسن لودھی، ڈاکٹر صائمہ شعبان، آر جے جواد، گل زیبا، زوہیب کاظمی ،عماد خان، ارجمند شاہین، اعزاز علی، مائیشہ ظہیر اور محمد عزیب رفاقت شامل تھے۔آس پاس کی دنیا بہت منقسم اور منقطع ہے۔ لوگ نسل، نسل، سیاسی نظریے اور رنگ کی بنیاد پر ایک دوسرے کو نظرانداز اور امتیاز کرتے ہیں۔
مقررین کا کہنا تھا کہ زبانیں رابطے اور افہام و تفہیم کی تعمیر کے لیے ایک پل ہیں۔ پاکستان ان ممالک میں سے ایک ہے جو ثقافت اور تنوع سے مالا مال ہے۔ یہ تنوع ایک طاقت بن سکتا ہے اگر ہم ایک دوسرے کو جاننے اور سمجھنے کی کوشش کرنی چاہیے۔