مریم نواز نےکہاہےکہ میڈیکل کے طلبہ کو زبردستی کہا جارہا ہےکہ وہ 29 نومبرکو ٹیسٹ دینے کےلیے آئیں۔مریم نواز نے سوال کیا کہ طلبہ اور ان کے خاندانوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے کا کیا مقصد ہے؟ یہ ڈیڑھ لاکھ طلبہ نہیں ڈیڑھ لاکھ خاندانوں کو ذہنی اذیت میں مبتلا کیا جارہا ہے۔ مریم نواز کاکہنا ہےکہ تعلیمی ادارے بند ہیں اور اپوزیشن کے جلسوں پر شور مچایا جارہا ہے لیکن حکومت یہ ٹیسٹ لینے پر مُصر ہے، یہ تضاد کیوں ہے؟
(ایک نیوز نیوز) مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے کے باوجود میڈیکل کالجزکے داخلہ ٹیسٹ لینے کے حکومتی فیصلے پر کڑی تنقیدکی ہے۔
مریم نواز نےکہاہےکہ میڈیکل کے طلبہ کو زبردستی کہا جارہا ہےکہ وہ 29 نومبرکو ٹیسٹ دینے کےلیے آئیں۔مریم نواز نے سوال کیا کہ طلبہ اور ان کے خاندانوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے کا کیا مقصد ہے؟ یہ ڈیڑھ لاکھ طلبہ نہیں ڈیڑھ لاکھ خاندانوں کو ذہنی اذیت میں مبتلا کیا جارہا ہے۔ مریم نواز کاکہنا ہےکہ تعلیمی ادارے بند ہیں اور اپوزیشن کے جلسوں پر شور مچایا جارہا ہے لیکن حکومت یہ ٹیسٹ لینے پر مُصر ہے، یہ تضاد کیوں ہے؟
مریم نواز نےکہاہےکہ میڈیکل کے طلبہ کو زبردستی کہا جارہا ہےکہ وہ 29 نومبرکو ٹیسٹ دینے کےلیے آئیں۔مریم نواز نے سوال کیا کہ طلبہ اور ان کے خاندانوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے کا کیا مقصد ہے؟ یہ ڈیڑھ لاکھ طلبہ نہیں ڈیڑھ لاکھ خاندانوں کو ذہنی اذیت میں مبتلا کیا جارہا ہے۔ مریم نواز کاکہنا ہےکہ تعلیمی ادارے بند ہیں اور اپوزیشن کے جلسوں پر شور مچایا جارہا ہے لیکن حکومت یہ ٹیسٹ لینے پر مُصر ہے، یہ تضاد کیوں ہے؟