ویب ڈیسک: ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے اتحاد میں پہلی دراڑ پڑگئی۔ جہاں گورنر پنجاب نے ہتک عزت بل پر تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بغیر دستخط کرنے سے انکار کردیا ہے۔
گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر سے صحافتی تنظیموں کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے عہدیداران نے ملاقات کی،گورنر ہاؤس میں ہونے والی ملاقات میں دنیا میڈیا گروپ کے مینجنگ ڈائریکٹر نوید کاشف،صدر سی پی این ای ارشاد عارف، صدر لاہور پریس کلب ارشد انصاری اور سابق صدر سی پی این ای کاظم خان شامل تھے۔
اس کے علاوہ حافظ طارق محمود، امتنان شاہد اور محمد عثمان بھی ملاقات میں شریک ہوئے، پاکستان پیپلزپارٹی وسطی پنجاب کے سینئر رہنما سید حسن مرتضیٰ بھی اس موقع پر موجود تھے۔
صحافتی نمائندوں نے ہتک عزت بل بارے تحفظات سے گورنر پنجاب کو آگاہ کیا، گورنر پنجاب نے ہتک عزت بل بارے مزید مشاورت بارے صحافتی نمائندوں کو یقین دہانی کروائی۔
صحافتی نمائندوں کا گورنر پنجاب سے گفتگو میں کہنا تھا کہ ہتک عزت بل آزادی اظہار کا گلا دبانے کی کوشش ہے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر کا کہنا تھا کہ متنازعہ شقوں پر تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جائے گا، تمام سٹیک ہولڈرز کو گورنر ہاؤس دعوت دوں گا، بل پر پہلے بھی مشاورت ہونی چاہیے تھی تاہم مزید مشاورت کے بغیر بل پر دستخط نہیں کروں گا۔
پی پی رہنما سید حسن مرتضیٰ نے کہا کہ پیپلز پارٹی میڈیا کے ساتھ کھڑی ہے،پیپلز پارٹی اس حالت میں موجودہ بل کو سپورٹ نہیں کرتی۔