ایک نیوز :چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے ملکی سیاسی صورتحال کے پیش نظرحکومت کو ایک بار پھرمذاکرات کی پیشکش کردی۔
سابق وزیراعظم عمران خان کا ویڈیو خطاب میں کہنا تھا کہ پاکستان کے حالات مزید خراب ہونے کی صورت میں معاشرہ پھٹ جائے گا اور اسی لیے میں بات چیت کی بات کر رہا ہوں۔ ڈنڈوں اور ظلم سے مسائل حل نہیں ہوں گے، جو صرف قانون کی حکمرانی اور اداروں کو مضبوط کر کے ہی ممکن ہے۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مذاکرات کا سلسلہ فوراً شروع ہونا چاہیے۔ واضح کرتا ہوں مذاکرات کی پیشکش کو میری کمزوری نہ سمجھا جائے۔ دباؤ کے تحت لوگوں کے جانے سے پارٹیاں ختم نہیں ہوا کرتیں۔ نظریہ زندہ ہے تو پارٹی کو کوئی ختم نہیں کر سکتا۔میں تحریک انصاف نہیں چھوڑ رہا۔
سابق وزیراعظم کاکہنا تھا کہ جب تک میری آخری سانس ہے میں حقیقی آزادی کے لیے جدوجہد کرتا رہوں گا، ملک اس وقت بہت خطرے میں ہے، مجھے اپنے ملک کی فکر ہے، جو لوگ ملکر یہ سب کچھ کر رہے ہیں، انہیں کوئی فکر نہیں۔
عمران خان کاکہنا تھا اوپن مارکیٹ میں ڈالر 308 روپے کا ہو گیا ہے، میری حکومت ختم ہونے کے بعد ڈالر 130 روپے گر چکا ہے، اب خطرے کی گھنٹی بجا جانی چاہئیں، بزنس ٹھپ ہو گیا ہے، پی ڈی ایم والوں کو کوئی فرق نہیں پڑ رہا کیونکہ ان کے پیسے باہر پڑے ہیں۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کاکہنا تھا کہ کور کمانڈر ہاوس پر حملہ ہوا آگ لگی مجھے یہ بات 4 دن بات سپریم کورٹ میں چیف جسٹس سے پتہ چلی میں نے اسی وقت مذمت کی، اب جو پریس کانفرنس کرتا ہے کہ میں فوج کیساتھ ہوں اور 9 مئی کی مذمت کرتا ہوں۔9 مئی کی مذمت کون نہیں کرتا، کوئی بھی نہیں چاہے گا کہ ملک کی فوج کمزور ہو۔