ایک نیوز:کراچی میں قیامت خیز گرمی ہیٹ ویو یا پھر وجہ کوئی اور؟سات روز میں اموات کی تعداد 716تک پہنچ گئی۔
ترجمان ایدھی فاؤنڈیشن کے مطابق گزشتہ روز سب سےزیادہ141 میتیں ایدھی سرد خانے لائیں گئیں،24 جون کو135 لاشیں لائی گئی ،23 جون کو 140 افراد کی میتیں سرد خانے منتقل کی گئیں،22 جون کو 90 افراد کی لاشیں لائی گئی۔
ترجمان ایدھی فاؤنڈیشن کا بتانا تھا کہ 21 جون کو 79 افراد کی لاشیں غسل، کفن کے لئے لائی گئیں،20جون کو 61 اور 19 جون 70 لاشیں منتقل کی گئیں۔
ایمرجنسی انچارج جناح ہسپتال ڈاکٹر عرفان صدیقی کے مطابق کراچی میں جاری جزوی ہیٹ سٹروک کے باعث جناح ہسپتال میں مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ 3روز کے دوران ہیٹ سٹروک سے متاثرہ مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے ، روزانہ 30 سے زائد ہیٹ سٹروک کے مریضوں کو جناح ہسپتال لایا جارہا ہے ، شہر کے مختلف علاقوں سے آنے والی لاشوں کی تعداد بھی دگنی ہوگئی ہے ، روزانہ کی بنیاد پر تقریبا 50 لاشیں جناح ہسپتال لائی جارہی ہے ، لائی گئی لاشوں کی مکمل چانج پڑتال کے بعد ہی وجہ موت کا تعین ہوسکتا ہے ، لاشوں میں زیادہ تر افراد کا تعلق مزدور طبقے، خاکروب اور نشے کے عادی افراد ہیں۔
ڈاکٹر عرفان صدیقی کا بتانا ہے کہ دھوپ میں مزدوری کرنے والے افراد میں پانی کی کمی سے ہیٹ سٹروک کا خطرہ ہوتا ہے، نشے کے عادی افراد جلد ہیٹ سٹروک کا شکار ہوتے ہیں، کراچی میں گرمی کی شدت میں اضافے کے ساتھ ہی لاشوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
دوسری جانب شہر قائد میں گرمی اور لوڈشیڈنگ دونوں زوروں پر ہیں۔ کراچی کے مختلف علاقوں میں 12 سے 14 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے ، دن بھر کی لوڈشیڈنگ کے باعث شہریوں کی زندگی اجیرن ہوگئی ہے ،کہیں اعلانیہ کہیں غیراعلانیہ تو کہیں مینٹیننس کے نام پر لوڈشیڈنگ جاری ہے۔ لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ علاقے بھی لوڈشیڈنگ کی زد میں ہیں ۔ صدر، گلشن اقبال، گلستان جوہر، گارڈن، لانڈھی، ملیر، شاہ فیصل کالونی، بلدیہ، سائٹ، اورنگی، لیاری، نیو کراچی، محمود آباد سلطان آباد سمیت مختلف علاقوں میں لوڈشیڈنگ جاری ہے۔