ایک نیوز: معاشی استحکام میں پاکستان کو بڑا بریک تھرو مل گیا۔ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ جلد متوقع ہے۔ آئی ایم ایف کو میمورنڈم فار اکنامک اینڈ فنانشل پالیسی آج فراہم کر دیا جائے گا۔
وزارت خزانہ ذرائع کے مطابق پاکستانی وزارت خزانہ تیس جون سے پہلے آئی ایم ایف کے ساتھ سٹاف لیول معاہدے کیلئے پر امید ہے۔ ستائیس جون کو آئی ایم ایف ایم ای ایف پی پر اپنا رد عمل دے گا۔ ایم ای ایف پی کی منظوری کے فوری بعد اسٹاف لیول معاہدہ اور بورڈ اجلاس منعقد ہونے کا امکان ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ میمورنڈم فار اکنامک اینڈ فنانشل پالیسی کی فراہمی کے بعد خصوصی بورڈ اجلاس طلب کیا جائیگا۔ وزیر اعظم شہباز شریف اور ایم ڈی آئی ایم ایف کی ملاقات میں پروگرام بحالی پر اتفاق ہوا تھا۔ پاکستان نے 6 ارب ڈالر کی بیرونی فنانسنگ پر آئی ایم ایف سے نرمی کی درخواست کی تھی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ 6 ارب ڈالر کی فنانسنگ میں نرمی کے عوض مزید ٹیکس لگانے کی شرط عائد کی گئی۔ اخراجات میں 85 ارب روپے کی کٹوتیاں کرنے کی حکمت عملی بھی تیار کر لی گئی ہے۔ حکومت نے آئی ایم ایف کی شرط مانتے ہوئے پینشن میں اصلاحات متعارف کروا دی ہیں۔
ذرائع کے مطابق ایم ای ایف پی کے مطابق ایک لاکھ ڈالر تک کی بغیر آمدن بتائے ترسیلات کی تجویز بھی واپس لے لی گئی۔ تنخواہ پر انکم ٹیکس کی شرح میں اضافہ کردیا گیا۔ درآمدات پر پابندی اٹھا لی گئی۔ پیٹرولیم لیوی پچاس سے بڑھا کر ساٹھ روپے فی لیٹر کردی جائیگی۔