ایک نیوز: ٹائٹن آبدوز میں مرنے والے نوجوان سلیمان داؤد کی والدہ نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ ان کے بیٹے اپنا روبک کیوب اپنے ساتھ لے گئے تھے کیونکہ وہ سمندر کی گہرائیوں میں نیا عالمی ریکارڈ بنانا چاہتے تھے۔
تفصیلات کے مطابق19 سالہ سلیمان داؤد نے اس ضمن میں گنیز ورلڈ ریکارڈ میں درخواست بھی دی تھی جبکہ ان کے والد شہزادہ داؤد اپنے بیٹے کے ریکارڈ بنانے کے لمحات کی ویڈیو بنانے کے لیے اپنے ساتھ ایک کیمرہ لے کر گئے تھے۔
حادثے کے بعد اپنے پہلے انٹرویو میں کرسٹین داؤد نے کہا کہ درحقیقت پہلے انھوں نے اپنے شوہر کے ساتھ ٹائٹینک کا ملبہ دیکھنے جانے کا ارادہ کیا تھا، لیکن کووڈ کی وبا کی وجہ سے یہ سفر منسوخ کر دیا گیا۔
انھوں نے کہا کہ ’پھر میں پیچھے ہٹ گئی اور (سلیمان) کو موقع دیا، کیونکہ وہ واقعی وہاں جانا چاہتا تھا۔‘