ایک نیوز :مردہ حالت میں جناح ہسپتال لائی گئی خاتون کی ساس اور شوہر کو حراست میں لے لیا گیا۔
تفصیلات کےمطابق21 سالہ عائشہ کاشف جو گلستان جوہر کی رہائشی تھی اس کی لاش دو نامعلوم افراد کار میںہسپتال لائے تھے، تاحال واقعے کی ایف آئی آر درج نہیں کی گئی۔سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ساؤتھ (ایس ایس پی) سید اسد رضاکے مطابق عائشہ کاشف نے اپنی موت سے قبل ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی کے فیز 2 کے ایک بنگلے میں ایک پارٹی میں شرکت کی۔
متوفیہ خاتون کی ساس نصرت ثوبیہ اور شوہر کو آج حراست میں لے لیا گیا تاکہ ان دو افراد کا پتا لگاجائے جو لاش کو جناح ہسپتال میں چھوڑنے کے بعد فرار ہو گئے تھے۔
ڈیفنس پولیس کو جمع کرائے گئے تحریری بیان میں نصرت ثوبیہ نے کہا کہ وہ طلاق یافتہ ہے اور گزشتہ 16-17 برسوں سے گلستان جوہر بلاک 16 میں رہائش پذیر ہے۔خاتون نے بتایا کہ اس کا بیٹا محمد عادل چھ سات ماہ قبل تک آن لائن ٹیکسی سروس سے منسلک تھا لیکن اب بے روزگار ہے، نوکری ختم ہونے کے بعد وہ ہیروئن کا عادی ہو گیا۔
نصرت ثوبیہ نے مزید کہا کہ محمد عادل نے دو برس قبل عائشہ کاشف سے شادی کی تھی جو ایک بیوٹی پارلر میں کام کرتی تھی۔زیر حراست خاتون نے مزید کہا کہ اس نے اپنی بہو کے انتقال کی خبر نیوز چینلز کے ذریعے سنی جب کہ وہ پنجاب گئی ہوئی تھی۔ایس ایس پی ساؤتھ نے کہا کہ متوفیہ کے شوہر نے پولیس کو بتایا کہ وہ بھی کوئی قانونی کارروائی کرنا نہیں چاہتا۔