زمین کو عالمی درجہ حرارت میں اضافے  کاسامنا

Jun 26, 2023 | 00:21 AM

 ایک نیوز:زہریلی یا گرین ہاؤس کیسز کے اخراج کے باعث موسمیاتی تبدیلیاں زمین کے درجہ حرارت میں اضافہ کر رہی ہیں مگر اس کے ساتھ ساتھ موسمیاتی رجحان ایل نینو کا بھی آغاز ہو چکا ہے۔
ایل نینو وہ موسمیاتی رجحان ہے جس کے باعث پہلے سے شدید گرمی کا سامنا کرنے والی دنیا کا درجہ حرارت مزید بڑھ جائے گا۔ گرمی کی شدت میں بہت زیادہ اضافہ ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔

 ایل نینو کی آخری سخت لہر 2014 سے 2016 کے درمیان دیکھنے میں آئی تھی جس کے دوران عالمی سطح پر درجہ حرارت میں اضافے کے نئے ریکارڈز بنے تھے۔رحقیقت 2016 اب بھی انسانی تاریخ کا گرم ترین سال قرار دیا جاتا ہے۔مگر 2023 میں ایل نینو کے آغاز کے ساتھ ہی درجہ حرارت میں اضافے کے ریکارڈ بننا شروع ہو گئے ہیں، چین سمیت متعدد مقامات کو ہیٹ ویوز کا سامنا ہے۔

ایل نینو ایک ایسا موسمیاتی رجحان ہے جس کے نتیجے میں بحرالکاہل کے پانی کا بڑا حصہ معمول سے کہیں زیادہ گرم ہوجاتا ہے اور زمین کے مجموعی درجہ حرارت میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔اس کے مقابلے میں لانینا کے دوران بحر الکاہل کا درجہ حرارت کم ہوتا ہے۔ہر 3 سے 7 سال کے درمیان دنیا کو دونوں کا سامنا ہوتا ہے، عموماً لانینا کا دورانیہ زیادہ ہوتا ہے۔گزشتہ 3 سال کے دوران لا نینا لہر دیکھنے میں آئی تھی جو کسی حد تک موسم کو سرد رکھتی ہے۔

اس کے باوجود گزشتہ 8 سال انسانی تاریخ کے گرم ترین سال قرار پائے ہیں، تاہم ایل نینو کے باعث حالات زیادہ بدتر ہو سکتے ہیں۔مشرقی ہوائیں استوائی بحر الکاہل کی سطح کے گرم پانی کو آسٹریلیا اور انڈونیشیا کی جانب لے جاتی ہیں اور جنوبی امریکا سے دور رکھتی ہیں۔اس کے نتیجے میں پانی کی گرم سطح مغربی بحر الکاہل میں جمع ہوتی ہے جبکہ مشرقی بحر الکاہل کا ٹھنڈا پانی گہرائی سے سطح پر آتا ہے۔

مگر ایل نینو کے دوران مشرقی ہوائیں کمزور ہو جاتی ہیں اور گرم پانی پورے بحر الکاہل میں پھیل جاتا ہے۔اس کے برعکس لانینا کے دوران مشرقی ہوائیں معمول سے زیادہ مضبوط ہوتی ہیں اور مشرقی بحر الکاہل کی سطح زیادہ ٹھنڈی ہو جاتی ہے۔

خام ایندھن اور دیگر سرگرمیوں سے خارج ہونے والی گرین ہاؤس گیسز میں پھنسنے والی حرارت کا 90 فیصد سے زیادہ حصہ سمندر جذب کرتا ہے۔لانینا کے دوران سمندر کی حرارت جذب کرنے والی صلاحیت زیادہ بہتر ہوتی ہے۔

مگر ایل نینو کے دوران سمندر میں جذب ہونے والی حرارت فضا میں خارج ہوتی ہے، یہی وجہ ہے کہ ایل نینو کے دوران عالمی اوسط درجہ حرارت میں 0.2 ڈگری سینٹی گریڈ تک اضافہ ہو جاتا ہے۔

 ایل نینو کے باعث مختلف خطوں میں ہیٹ ویوز، خشک سالی، جنگلات میں آتشزدگی اور سیلاب جیسی موسمیاتی آفات کی شرح میں اضافہ ہوگا۔

مزیدخبریں