ہتھیاروں کی روک تھام کے اس بل جس کو اب ’دوطرفہ محفوظ کمیونٹیز ایکٹ 2022‘ کے نام سے جانا جاتا ہے، کو جمعہ کی شام کو ایوان نمائندگان نے 234 اراکین کی حمایت سے منظور کیا تھا،
بل کی مخالفت میں 193 ووٹ ڈالے گئے تھے۔
اس سے ایک روز قبل یعنی جمعرات کو امریکی سینیٹ نے بل کو 33 کے مقابلے 65 ووٹوں سے منظور کر کے ایوان نمائندگان کو بھیج دیا تھا۔
اسپیکر نینسی پلوسی کے وعدے کے مطابق ایوان نے اس کو منظور کروانے کے لیے تیزی سے عمل کیا اور اسے قانونی شکل دینے کے لیے دستخط کرنے کے لیے جمعہ کی شام صدر کو بھیج دیا۔
صدر جو بائیڈن نے بھی فوری طور پر عمل کرتے ہوئے ہفتہ کی صبح یورپ کے ایک ہفتے طویل دورے پر روانہ ہونے سے قبل بل پر اپنے دستخط کرکے اسے قانونی شکل دے دی۔
امریکی صدر نے بل پر دستخط کرنے کے بعد امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس قانون سے بہت سی زندگیاں بچ جائیں گی۔
انہوں نے ماضی کے ایک بل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آخری بار کانگریس نے تقریباً 30 سال قبل اپنی حفاظت کے لیے بامقصد بندوق قوانین منظور کیے تھے اور وہ اس تقریب میں بھی شریک ہوئے تھے۔
امریکی صدر نے حال میں پیش آنے والے اسکول اور عوامی مقامات پر فائرنگ کے واقعات کا ذکر کیا جس میں سیکڑوں امریکی ہلاک ہوئے، جن میں زیادہ تر بچے شامل تھے۔
انہوں نے کہا کہ ان لوگوں کے لیے اور گلیوں میں ہر روز پیش آنے والے فائرنگ کے واقعات میں ہمارے لیے ایک پیغام تھا کہ کچھ کرو، مگر ہم نے ایسی پکاروں کو کتنی بار سنا ہے جس میں وہ پیغام دیتے ہیں کہ بس اب کچھ کرو، خدا کے لیے کچھ کرو۔
امریکی میڈیا نے نئے قانون کو 30 سال سے زائد عرصے میں ’آتشی اسلحہ کی سب سے اہم قانون سازی‘ قرار دیا ہے۔
The unconstitutional gun control bill passed by the House today will cost more lives than it saves. pic.twitter.com/9ZaLBf91eW
— Thomas Massie (@RepThomasMassie) June 24, 2022
واضح رہے کہ امریکا کی طرف سے ہتھیاروں کی روک تھام کے لیے اس طرح کی قانون سازی گزشتہ ماہ نیویارک کے بفیلو علاقے میں ایک سپر مارکیٹ اور یووالڈے ٹیکساس کے ایک پرائمری اسکول میں بڑے پیمانے پر فائرنگ کے بعد ہوئی ہے جس میں 31 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
نئے قانون کے تحت ہتھیاروں کی خریداری کے لیے 21 سال سے کم عمر نوجوانوں کے پس منظر کی سخت جانچ پڑتال ہوگی۔
اس سے دماغی صحت کے پروگراموں اور اسکول سیکیورٹی اپ گریڈ کے لیے وفاقی فنڈ میں 15 ارب ڈالر فراہم ہوں گے۔
نیا قانون امریکی ریاستوں کو خطرہ سمجھے جانے والے لوگوں سے آتشی اسلحہ لینے کے لیے ’ریڈ فلیگ‘ کے قوانین کو نافذ کرنے کی ترغیب دینے کے لیے فنڈز فراہم کرے گا۔
نیا قانون غیر شادی شدہ جوڑوں کے ساتھ بدسلوکی کے مرتکب افراد کو بندوق کی فروخت کو روک کر نام نہاد ’بوائے فرینڈ لوپ ہول‘ کی روک تھام میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔
دوسری جانب کنزرویٹو ریپبلکن پارٹی نے نئے قانون کی مخالفت کی ہے اور اعلان کیا ہے کہ وسط مدتی انتخابات میں کانگریس میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد اس قانون کو کالعدم کیا جائے گا۔