تفصیلات کے مطابق عیدقربان پرہر شہری قربانی کرنے کا خواہش مند ہےلیکن پاکستان کی تاریخ میں مہنگائی کی تیز ترین لہر کی وجہ سے جہاں ہر چیز مہنگی ہوچکی ہے وہاں مویشی بھی خریداروں کی پہنچ سے باہر ہوچکے ہیں۔
بتایا جاتاہے کہ گاہک اول تو مویشی منڈیوں میں آ ہی نہیں رہے اور اگر آئیں بھی توبغیر کسی خریداری کے خالی ہاتھ واپس جارہے ہیں۔
بیوپاریوں کا کہنا ہے کہ جانوروں کا چارہ اور ان کی دیکھ بھال کا عمل مہنگا ہونے کے بعد جانوروں پر لاگت بہت بڑھ چکی ہے لہذا ہمارے پاس بھی جانوروں کی قیمت بڑھانے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ پٹرول اور ڈیزل مہنگا ہونے کے باعث جانوروں کوشہر لانے کا کرایہ بھاڑہ بھی دوگنا ہوگیا ہے۔چارہ تو ویسے ہی بہت مہنگا ہوچکا ہے جس کی وجہ سے جانوروں کی قیمتیں زیادہ ہوچکی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سارا سال جانور پالتے ہیں، تکلیف اٹھاتے ہیں لیکن جب جانوروں کو بیچنے کے لیے آتے ہیں تو گاہکوں کے نخرے دیکھ کر پریشان ہوجاتے ہیں۔
گاہکوں سے اس حوالے سے گفتگو کی گئی تو ان کا کہنا تھاکہ ابھی جانورمہنگا ہے اوربیوپاریوں کے دماغ خراب ہورہے ہیں لیکن جب عید الااضحیٰ قریب آئے گی توامید ہے کہ قیمتیں نیچے آجائیں گی۔ اس لیے اب عید کے قریب یا چاند رات کوہی جانوروں خریدنے کے لیے آئیں گے۔