تفصیلات کے مطابق سندھ کے 14 اضلاع میں بلدیاتی الیکشن، کہیں لڑائی جھگڑے تو کہیں فائرنگ کے واقعات پیش آئے۔ کندھ کوٹ میں جے یو آئی ف اور پیپلزپارٹی کے کارکن کے درمیان ایک دوسرے پر ڈنڈوں کی بارش کی، نتیجے میں 30 کارکن زخمی جبکہ متعدد گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔
نوشہرو فیروز کے علاقے بھریا سٹی میں بیلٹ پیپر پر اُمیدوار کے اسٹیمپ لگانے پر تصادم ہوا، کارکنوں نے ایک دوسرے پر شدید تشدد کیا، پولیس کی اضافی نفری نے صورتحال کو سنبھالا۔ ٹھل کی یوسی 28 پر پیپلزپارٹی اور جے یو آئی ف کے کارکنان میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا، 7افراد زخمی اور تین گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔
نوابشاہ میں بیلٹ پیپرز میں تحریک لبیک کا نشان غائب ہونے پر تحریک کے کارکنان آپے سے باہر ہوگئے، ہنگامہ آرائی کے باعث پولنگ روکنا پڑی۔الیکشن کمیشن نے واقعے کا نوٹس لے لیا۔
کشمور میں گڈو کے وارڈ نمبر 10 کے پولنگ اسٹیشن پر پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی کے کارکنوں میں تصادم ہوا جبکہ نوابشاہ میں پیپلزپارٹی کے اُمیدوار کا نشان مخالف اُمیدوار کو دے دیا گیا، پی پی کے اُمیدوار کو جے ڈی اے کا نشان دے دیا گیا، اسی طرح خیر پور میں بھی آزاد اُمیدوار نے اچانک انتخابی نشان تبدیل کرنے پر کارکنوں کے ہمراہ ڈی آر او اور پیپلزپارٹی کیخلاف احتجاج کیا۔