ایک نیوز: بہاورلپور میں کہرام مچاہے،سب یونیورسٹیوں پرشک ہے،ہمارے سکالرشپ ہولڈکرلیے گئے۔ڈی پی اوکو دوبارہ بلائیں،نئے وائس چانسلر بھی حاضر ہوں۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی میں گرماگرمی۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے تعلیم کا اجلاس مخدوم سید سمیع الحسن کی زیر صدارت ہوا۔ اسلامک یونیورسٹی کے نئے تعینات ہونے والے وائس چانسلر نے کمیٹی میں آن لائن شرکت کی۔
بہاولپور یوینورسٹی سیکنڈل کے حوالے سے گزشتہ کمیٹی میں یوینورسٹی حکام کو طلب کیا گیا تھا۔
بہاولپور یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے کہا کہ میں نے آج ہی چارج سنبھالا ہے۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ بہاولپور پولیس کی جانب سے کوئی آیا ہے؟اگلی میٹنگ میں ڈی پی او بہاولپور کو دوبارہ بلائیں۔نئے وائس چانسلر بہاولپور یونی ورسٹی اگلی میٹنگ میں اپنی حاضری یقینی بنائیں۔
اسلامیہ یونیورسٹی حکام نے کہا کہ سکیورٹی انچارج کو سسپینڈ کردیاہے۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ کوئی گرفتار ہوا ہے؟
یونیورسٹی حکام نے کہا کہ واقعہ کی تحقیقات کے لیے 3 کمیٹیاں بنائی گئی ہیں۔
ممبرکمیٹی نے کہا کہ یونیورسٹی نے سوائے معطل کرنے کے کوئی کام نہیں کیا۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ میرے خیال میں یہ گروہ کا کام ہے کسی ایک کا نہیں۔
ممبر کمیٹی نے کہا کہ کیا معطل کرنے سے سب معاف ہو جائے گا۔
اسلامیہ یونیورسٹی حکام نے کہا کہ وائس چانسلر کا ٹینیور مکمل ہو گیا ہے۔
ممبر کمیٹی نے یونیورسٹی کےوائس چانسلر سےسوال کیا کہ آپ نے فیکٹ فائنڈنگ کے لیے کچھ کیا ہے۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ کب تک رپورٹ آئے گی؟
وائس چانسلر نے کہا کہ ایک ہفتے کا وقت مانگا گیا ہے۔
ممبر کمیٹی نے کہا کہ آپ کو اندازہ ہےکتنے وی لاگ ہو چکے ہیں۔اس ملک میں سب کے بچے بچیاں یونیورسٹی جا رہے ہیں۔ایک واقعے کے بعد 3ویڈیوز آ چکی ہیں جو بہت بڑا ڈیزازسٹر ہے۔آپ نے صرف ایک شخص کو معطل کر کے سب کچھ اس کے کھاتے میں ڈال دیا۔یہ تو ایک چین ہے۔کسی ایک کو معطل کر کے گناہ گار نہیں کہاجاسکتا،یہ پور ایڈمنسٹریشن کا نتیجہ ہے۔کس کس ہاسٹل کی یہ ویڈیوزہیں کون کون شامل ہے یہ ساری رپوٹ منگل کو ہمیں دینی ہیں۔سب سے بڑی بات ہے بہت سارے کیمرے لگے ہیں،سب ریکارڈ ہو رہا ہوتا ہے۔مردوں کی غیرت جاگنی چاہیئے۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ بہاولپور میں کہرام مچا ہے،5 ہزار سامنے آئے اور 35 ہزار باقی ہیں۔
چیئرمین کمیٹی نے آپشن دیتے ہوئے کہا کہ اگلی کمیٹی میں ایف آئی اے سائبر کرام کو بھی بلایا جائے۔اسلامیہ یونیورسٹی سکینڈل میں اچھے خاصے لوگ ملوث ہیں۔
ممبر کمیٹی نے کہا کہ ایک یونیورسٹی کے سیکنڈل کے بعد سب یونیورسٹیز پر شک ہو رہا ہے۔میں پوچھنا چاہوں گی ایچ ای سی نے کیا ایکشن لیا ہے۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اسلامیہ یونیورسٹی کا ایک کیس پہلے بھی سامنے آیا تھا۔ڈین یا آہیڈ آف ڈپارٹمنٹ بچوں کو تھریٹ کر رہا تھا۔
ایچ ای سی چیئرمین ڈاکٹر مختارنے کہا کہ کمیٹیاں کمیٹیاں پاکستان میں بہت کھیلتے ہیں۔صرف اس کا پاکستان میں ایفیکٹ نہیں آیا ہے۔اس واقعے کے بعد سکالرشپ ہولڈ کر لیے گئے ہیں،ہم یہاں بیٹھ کر پریشان ہیں،سکیورٹی انچارج کی ویڈیو آپ لوڈ کر دی کہ سب ٹھیک ہے،ایک فیصلہ اپنے لوگوں ساتھ مل کر کیا ہے،3وائس چانسلر کی ایک کمیٹی بنائی جائے گی۔سپیشل آڈٹ بنانے لگا ہوں۔یہ یونیورسٹی کبھی رسپانس نہیں کرتی۔ٹی او آر بنا کر اس یونیورسٹی کو بھیجے گے۔