ایک نیوز: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اایک لاکھ لیپ ٹاپ مالی سال 22-23 کی بجٹ سے دیے گئے جبکہ مزید ایک لاکھ لیپ ٹاپ 23-24 میں بھی دیے جائیں گے اور جو بھی حکومت آئے گی وہ میرٹ کی بنیاد پر ایک لاکھ لیپ ٹاپ تقسیم کرے گی۔ترقی کرنی ہے تو کرپشن روکنا ہوگی،ملک ڈیفالٹ کےخطرےسےنکل چکا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے گورنر ہاؤس سندھ میں طلبا میں لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور گورنر سندھ کامران ٹسوری نے نوجوانوں کو ٹیکنالوجی کی تعلیم فراہم کرنے کے لیے جو کام کیا ہے وہ قابل تحسین ہے، یہی وہ کام ہے جو قوموں کو آگے لے جاتا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ جب میں لیپ ٹاپ تقسیم کر رہا تھا تو طلبا سے پوچھا کہ ان کا تعلق کہاں سے ہے تو اکثر نے جواب دیا کہ کسی کا تعلق لاڑکانہ سے ہے تو کوئی کراچی بتا رہا تھا۔یہی وہ طریقہ ہے کہ ہم اپنے ملک کے نوجوانوں کو تلعیم سے آراستہ کریں، اور جتنے بھی وسائل ہیں ان کے قدموں میں نچھاور کریں۔جو کروڑوں بچے اور بچیاں تعلیم کے حصول کے لیے ہر قربانی دینے کے لیے تیار ہیں، اور اپنے خاندان کا بوجھ بانٹنے کے لیے تیار ہیں ان کو وسائل اور مواقع مہیا نہ کرنا اس سے بڑا ظلم نہیں ہو سکتا۔
وزیراعظم نے کہا کہ ایک لاکھ لیپ ٹاپ مالی سال 22-23 کی بجٹ سے دیے گئے جبکہ مزید ایک لاکھ لیپ ٹاپ 23-24 میں بھی دیے جائیں گے اور جو بھی حکومت آئے گی وہ میرٹ کی بنیاد پر ایک لاکھ لیپ ٹاپ تقسیم کرے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ بینکرز کے ساتھ مل کر ان سے یہ یقین دہانی کرائیں کہ وہ اپنے پورٹ فولیو میں نوجوانوں کے لیے، کسانوں کے لیے اور چھوٹے دکانداروں کے لیے مخصوص رقم جاری کریں۔
انہوں نے کہا کہ آج پوچھنا چاہتا ہوں کہ ماضی قریب کی حکومت میں تین ارب ڈالر 4 فیصد پر بڑے بڑے کاروباری حضرات کو دے دیے گئے لیکن سوال پیدا ہوتا ہے کہ طلبا، کسانوں اور دکانداروں کا خیال کیوں نہیں رکھا گیا۔ہمیں اس چیز کے لیے آگے بڑھنا ہے، ہم سب کو مل کر یہ نظام تشکیل دینا ہے تاکہ پاکستان تیزی کے ساتھ آگے بڑھے اور ترقی کرے۔آج کی محفل میں قومی یکجہتی نمایاں ہے، یہی وہ طریقہ سے جس سے ہم پاکستان کو ترقی کی راہ پر لے جا سکتے ہیں اور اگر ملک کو غربت اور بے روزگاری سے نجات دلانی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اب دیوالیہ کے خطرے سے نکل چکا ہے، بدخواہ دن رات جادو ٹونا کر رہے تھے کہ پاکستان ڈیفالٹ کر جائے لیکن اللہ تعالیٰ کو اس قوم کی بہتری منظور تھی، اب ہمیں اپنی معاشی ترقی کے لیے بنیادی اصلاحات کرنے ہیں جو کہ لازمی ہیں۔عرب نیوز میں کسی غیرملکی نے مضمون لکھا ہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ معاہدے کے بعد پاکستان میں اب حالات ایسے ہو رہے ہیں کہ پاکستان اب ترقی کی راہ پر گامزن ہونا چاہتا ہے۔