عدالت نے عمران خان کی 6 مقدمات میں عبوری ضمانت منظور کرلی

Jul 26, 2023 | 15:28 PM

JAWAD MALIK

ایک نیوز: ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے 9 مئی کے واقعات کے خلاف چیئرمین پی ٹی آئی کی 6 مقدمات میں 31جولائی تک عبوری ضمانت منظورکرلی۔ 

 تفصیلات کے مطابق  ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے 9 مئی سے متعلق چیرمین پی ٹی آئی کے خلاف 6 مقدمات کی سماعت کی،ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سپرا  نے کیس کی سماعت کی۔چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سےشیر افضل مروت پیش ہوئے۔

جج نے وکیل پی ٹی آئی سے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ ملزم کہاں ہے:

شیر افضل مروت نے کہا کہ چیئرمین صاحب سپریم کورٹ میں موجود ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی کی حاضری سے استثناء کی درخواست دائر کررہا ہوں۔اسلام آباد ہائیکورٹ میں انہی کیسسز کے حوالے سے ہماری درخواست پر فیصلہ ہونا ہے۔عدالت نے حکم جاری کیا ہے آرڈر آنے تک ڈسٹرکٹ کورٹ میں سماعت نہ کی جائے۔

پراسکیوٹر  نے کہا کہ ملزم ایکس وزیراعظم ہے مکمل سکیورٹی فراہم کی جارہی ہے۔گزشتہ سماعت کسی نے بوتل پھینکی مجھے لگتا ہے ویسے ہی پھینکی ہیں۔

عدالت  نےریمارکس دیئے کہ دیگر لوگوں کا کیا قصور ہے جو قتل کے مقدمات میں پیش ہوتے ہیں۔

پراسکیوٹر  نے کہا کہ حریم شاہ کو ملزم پیچھے چھوڑ گئے ہیں۔عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ایسی باتیں نہ کریں۔

پراسکیوٹر نے کہا کہ کیس کی اگلی سماعت 31جولائی تک رکھ لیں لیکن ملزم کی حاضری یقینی ہونی چاہئے۔

عدالت  نے استفسار کیا کہ وکیل پی ٹی آئی ملزم کو بتائیں 1:30 تک اپنی حاضری یقینی بنائیں۔

بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت میں 1:30بجے تک کاوقفہ کردیا۔

وقفے کے بعد ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سپرا  وقفہ نے سماعت کا دوبارہ آغاز کریا۔

وکیل شیر افضل مروت  نے کہا کہ بیان حلفی دیتا ہوں 15,20 منٹ ڈویژن بیچ میں پیش ہوا،سیکیورٹی کی وجہ سے عدالت منتقل کرنے کی درخواست دائر کی تھی،عدالت نے 3 دن میں چیف کمشنر جو فیصلہ کرنے کا حکم دیا ہے،عدالت نے مجھے بلا کے کہا کہ عدالت کو بتائیں جب تک فیصلہ نہیں آتا اس وقت تک کوئی آڈر جاری نا کیا جائے،عدالت سے استدعا ہے استثنیٰ کی درخواست منظور کی جائے۔ 

پراسیکیوٹر نے آج کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ملزم آج اسلام آباد میں موجود تھا تو پیش ہونا چاہیےتھا۔

جج طاہر عباس سپرا نے ریمارکس دیئے کہ کل کا دن رہ گیا ہے اس کے بعد تو چھٹیاں ہیں۔

عدالت نے شیر افضل مروت سے استفسارکیا کہ ملزم کے پیش ہونے پر کیا ایشو ہے؟

پراسیکیوٹر  نے کہا کہ ملزم تاحال شامل تفتیش نہیں ہوئے۔

وکیل شیر افضل مروت  نے کہا کہ تفتشی افسر کے والد کا انتقال ہوا کوئٹہ سے کل ہی واپس آئے ہیں کس کے سامنے پیش ہوتے،تفتیشی افسر کی جانب سے ہمیں ٹائم نہیں دیا جا رہا کہ ہم شامل تفتیش ہوں،عدالت نے عمران خان کی آج کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئےملزم کو 31جولائی تک شامل تفتیش ہونے کی ہدایت کردی۔

وکیل شیر افضل مروت نے عدالت سےاستدعا کی کہ 2 اگست کی تاریخ مقرر کر دیں محرم کی چھٹیاں ہیں کیسے شامل تفتیش ہوں گے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ کیس کی سماعت 31 جولائی تک ملتوی کرتے ہیں آپ شامل تفتیش ہوں،یکم اگست سے میں چھٹیوں پر جا رہا ہوں کیا ڈیوٹی ججز کے سامنے پیش ہوتے رہیں گے۔

عدالت نے کیس کی سماعت 31 جولائی تک ملتوی کر دی۔

دوسری جانب  اسلام آبادکی انسداد دہشتگردی عدالت  نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج مقدمات پرسماعت کی۔جج ابو الحسنات کے رخصت کے باعث ڈیوٹی جج نے سماعت کی۔ 

ڈیوٹی جج محمد بشیر نے سابق وزیراعظم اورتحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو حاضری لگا کر جانے کی اجازت دے دی۔

عدالتی عملے کا کہنا ہے کہ کیس میں آئندہ سماعت کی تاریخ کچھ دیر تک دی جائے گی۔

مزیدخبریں