ایک نیوز: وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ خان نے اسلام آباد پولیس کی 38 ویں کانسٹیبل پاسنگ آوٹ پریڈ میں شرکت کی 38 ویں کانسٹیبل پاسنگ آوٹ پریڈ کا معائنہ کیا ۔
رپورٹ کے مطابق رانا ثنا اللہ سمیت پریڈ میں آئی جی اسلام آباد اکبر ناصر، چیف کمشنر اسلام آباد نور الامین مینگل سمیت اسلام آباد پولیس افسران نے شرکت کی۔ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ خان نے اسلام آباد پولیس کی 38 ویں کانسٹیبل پاسنگ آوٹ پریڈ کا معائنہ کیا ۔
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ خان نےاسلام آباد پولیس کی 38 ویں کانسٹیبل پاسنگ آوٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد پولیس میں 1 ہزار 751 اہلکاروں کی بھرتی اسلام آباد پولیس کی سب سے بڑی انڈکشن ہے۔ سب کا انتخاب سیاسی،لاسانی وابستگی سے بالاتر ہو کر کیا گیا ہے، قوم کی دعائیں آپ سب کے ساتھ ہیں تمام اہلکاروں کو پولیس کا انتخاب کرنے پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ ان تمام والدین،بہنوں اور بھائیوں کا حکومت پاکستان اور قوم کی طرف سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ ایک سپاہی کا ہمیشہ ایک ایسا خواب ہوتا ہے جس کے لیے وہ ہمیشہ تیار رہتا ہے ریاست کا بنیادی مقصد مال و جان کی حفاظت ہے، مال اور جان کے تحفظ سے ہی ریاست کا تصور قائم ہوا جس ریاست نے شہریوں کے جان اور مال کے تحفظ کو یقینی بنایا اسے ترقی سے کوئی نہیں روک سکتا۔ سکیورٹی اداروں کے یونیفارم تو مختلف ہوتے ہیں لیکن سب کا مقصد ایک ہی ہے۔
رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ اسلام آباد پولیس کی تنخواہوں کا مسئلہ حل کر دیا ہے اسلام آباد پولیس کے شہدا کے اہلخانہ کے بقایاجات فوری طور پر ادا کیے گئے۔ اسلام آباد پولیس کے لیے بہترین ہسپتال کی منظوری دے دی گئی ہے اور پانچ ارب کا فنڈ مختص کر دیا گیا ہے۔ ہسپتال میں ناصرف پولیس اہلکاروں بلکہ انکے اہلخانہ کا مفت اور معیاری علاج ہو گا، کالج کی بنیاد بھی رکھی گئی ہے جس کا افتتاح وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کیا ہے ۔کالج میں پولیس اہلکاروں کے بچے تعلیم بھی حاصل کر سکیں گے اور ٹریننگ بھی دی جائےگی۔