ایک نیوز: ایف بی ار کے گریڈ 19 سے 22 کے افسران کے اثاثوں کے معاملے میں نیا موڑ آگیا۔ اراکین پارلیمنٹ نے ایف بی آر کے افسران کے اثاثے سامنے لانے کا فیصلہ کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق ایف بی آر نے قومی اسمبلی اور سیںیٹ سے اپنے افسران کے اثاثے ظاہر کرنے سے معذرت کرلی۔ جس کے بعد چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے افسران کے اثاثہ جات سامنے لانے کا معاملہ کمیٹی کے سپرد کردیا۔
اراکین پارلیمنٹ نے واضح کیا ہے کہ اگر ایف بی آر کے افسران نے اثاثہ جات ڈکلیئر نہ کیے تو توہین پارلیمنٹ کی کارروائی ہوگی۔ اراکین پارلیمنٹ نے سوال اٹھایا کہ ایسی کیا وجوہات ہیں جو ایف بی آر کے افسران اپنے اثاثہ جات ظاہر نہیں کرسکتے۔
بتایا گیا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن میں تمام سروسز گروپس کے اثاثہ جات ظاہر کرنے کی واضع احکامات موجود ہیں۔ اگر ایف بی آر افسران نے اثاثے ظاہر نہ کیے تو اسٹیبلیشمنٹ ڈویژن کو بھی لکھا جائے گا۔
یاد رہے کہ ایوان بالا نے گزشتہ روز توہین پارلیمنٹ کا بل بھی منظور کر دیا ہے۔ سرکاری افسران اسٹیبلیشمنٹ ڈویژن کے رولز کے مطابق اثاثہ جات ظاہر کرنے کے پابند ہیں۔