پی ٹی آئی لانگ مارچ کے دوران توڑپھوڑ کیس میں بڑی پیش رفت

pti long march case
کیپشن: PTI LONG MARCH CASE
سورس: google

ایک نیوز نیوز: لاہور کی انسداددہشت گردی عدالت میں تحریک انصاف کے رہنماؤں نےدہشت گردی کی دفعات کو عدالت میں چیلنج کر دیا ہے۔

لاہور کے 4 تھانوں میں درج مقدمات میں دہشتگردی کی دفعات کو چیلنج کیا گیا ہے۔  سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے اور پولیس پر تشدد کرنے کے کیس میں پی ٹی آئی کے 8 رہنماؤں کی عبوری درخواست ضمانتوں میں 5 اگست تک توسیع کردی ہے۔

تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت کی جج عبہر گل خان نے ضمانتوں پر سماعت کی ملزمان کی جانب سے برہان معظم ایڈووکیٹ نے حماد اظہر اور یاسمین راشد کی طرف دلائل دیے۔ جس میں موقف اختیار کیا کہ سیاسی رہنماؤں پر دہشتگردی کی دفعات عائد کرنا آئین اور جمہوریت کی خلاف ورزی ہےلاہور کے چاروں تھانوں میں درج مقدمات دہشتگردی کے اجزاء پورے ہی نہیں کرتے۔ دہشتگردی کا قانون دہشتگردوں کیلئے بنایا گیا تھا سیاسی رہنماؤں کیلئے نہیں۔ عدالت سے استدعا ہے کہ پی ٹی آئی رہنمائوں کیخلاف درج دہشتگردی کے مقدمات خارج کئے جائیں جبکہ پولیس اور پراسکیوشن کو دہشتگردی دفعات خارج کرنے کیلئے درخواستیں جمع کرائی گئی ہیں۔ پی ٹی آئی رہنماؤں میں حماد اظہر ,ڈاکٹر یاسمین راشد , میاں اسلم اقبال , جمشید اقبال چیمہ ،مسرت جمشید چیمہ ، شفقت محمود, میاں محمود الرشید ,عندلیب عباس ,مراد راس, یاسر گیلانی ٫زبیر نیازی اور ندیم عباس بارا وغیرہ عدالت میں پیش ہوئے جبکہ زبیر خان نیازی , شیخ امتیاز ،میاں اکرم عثمان اور اعظیم افضال کے شامل تفتیش نہ ہونے پر عدالت نے برہمی کا اظہارکیا۔ اعجاز چوہدری کے پیش نہ ہونے کی صورت میں عدالت نے درخواست ضمانت خارج کی۔ اعجاز چوہدری کیخلاف مختلف تھانوں میں پولیس کے ساتھ لڑائی جھگڑا اور نقص امن کے حوالے سے 7 اے ٹی اے کے تحت مقدمات درج ہیں۔

واضع رہے کہ ملزمان پی ٹی آئی رہنماوں کیخلاف تھانہ شاہدرہ ، بھاٹی گیٹ ،شفیق آباد اور گلبرگ تھانوں میں مقدمات درج ہیں۔